نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

عمران نیازی پاکستان کی تقسیم کی بات کرنے کی ہمت نہ کریں، وزیر اعظم

شہباز شریف نے کہا پاکستان اور اداروں کے خلاف بیان دے کر عمران خان نے حد پار کر دی ہے، حد میں رہیں تو اچھا ہوگا،بیان ثبوت ہے کہ یہ سیاست نہیں، سازش کرہے ہیں۔ اقتدار سے محرومی عمران خان سہہ نہیں پا رہے، فرسٹریشن اور بیمار ذہنیت سے فساد پھیلا رہے ہیں۔

 چیئر مین پی ٹی آئی عمران خان کے بیان پر وزیر اعظم شہباز شریف کا ردعمل  بھی سامنے آگیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر پر عمران خان کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ  جس وقت میں ترکی میں معاہدوں پر دستخط کر رہا ہوں،عمران نیازی ملک کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ عمران نیازی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہیں ،ان کا حالیہ انٹرویو ہی بڑاثبوت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ عمران نیازی اپنی سیاست کریں لیکن حد سے تجاوز نہ کریں۔عمران نیازی پاکستان کی تقسیم کی بات کرنے کی ہمت نہ کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے انٹرویو میں کہا تھا کہ اگر اسٹیبلشمنٹ نے صحیح فیصلے نہ کئے تو فوج تباہ ہو جائے گی اور ملک کے تین ٹکڑے ہوں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ جب سے یہ حکومت آئی ہے ملک دیوالیہ کی طرف جا رہا ہے۔ ملک دیوالیہ ہو گیا تو سب سے پہلے پاکستانی فوج پر اثر پڑے گا۔ ملک دیوالیہ ہوا توپاکستان سے ایٹمی اثاثے لے لئے جائیں گے۔ ہماری ایٹمی صلاحیت چلی گئی تو پاکستان کے تین حصے ہو جائیں گے۔

شہباز شریف نے کہا پاکستان اور اداروں کے خلاف بیان دے کر عمران خان نے حد پار کر دی ہے، حد میں رہیں تو اچھا ہوگا،بیان ثبوت ہے کہ یہ سیاست نہیں، سازش کرہے ہیں۔ اقتدار سے محرومی عمران خان سہہ نہیں پا رہے، فرسٹریشن اور بیمار ذہنیت سے فساد پھیلا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاعمران خان نے وہ بات کہی جو پاکستان کے دشمن کرتے ہیں،اقتدار جانے کا مطلب یہ نہیں کہ آپ پاکستان، اس کے اتحاد اور اداروں کے خلاف اعلان جنگ کر دیں

شہباز شریف نے کہا عمران خان اداروں، وفاق اور اس کی اکائیوں پر حملہ آور نہ ہوں، حوصلہ کریں، آئین اور قانون کی حدیں نہ پھلانگیں،یہ کیا مائنڈ سیٹ ہے کہ مجھے وزیراعظم بناؤ ورنہ میں جنگ کروں گا؟یہ بیان نہیں بلکہ ملک میں انارکی، تقسیم کی آگ بھڑکانے کی سازش ہے قوم کسی بھی قیمت پر ایسے مذموم ارادوں کو قبول کرے گی اور نہ ہی ہونے دے گی

About The Author