افتخار الحسن
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاکستان تحریک انصاف نے حکومت سے الگ ہوتے ہی ملک بھر میں جلسوں کا اعلان کردیا اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں تحریک انصاف کے بھرپور جلسے منعقد ہوئے ۔ تقریبا تمام جلسوں میں عوام نے بھرپور شرکت کی اور کامیابیوں کی نئی تاریخ رقم کی گئی ۔ سابق وزیر اعظم عمران خان کابیانیہ روز بروز زور پکڑتا گیا اور فوری انتخابات کیلئے تحریک انصاف نے حکومت وقت پر عوامی پریشر ڈالنے کے تمام حربے استعمال کرنے کا عزم کرلیا اور تحریک انصاف کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ 30 مئی سے قبل ملک میں عام انتخابات کا اعلان کیا جائے مگر تاحال حکومت کی جانب سے مدت پوری کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے اور حکومت الیکشن ریفارمز کے بعد ہی عام انتخابات کی طرف جانے کا ارادہ رکھتی ہے ۔ تحریک انصاف کا ملتان جلسہ اس حوالے سے بھی اہمیت رکھتا ہے کہ یہاں تحریک انصاف کے چیئرمین و سابق وزیراعظم عمران خان اسلام آباد کیلئے لانگ مارچ کا اعلان کریں گے اور حکومت مخالف مہم تیز کی جائے گی ۔ ملتان تحریک انصاف کے نائب کپتان سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا گھر ہے اور 2018 کے عام انتخابات میں تحریک انصاف کاگڑھ بھی ثابت ہوا 6 یعنی تمام قومی اسمبلی کی نشستوں پر تحریک انصاف کے امیدوار ہی کامیاب ہوئے ملتان شہر سے تحریک انصاف کے سوا کسی جماعت کو کامیابی نہ مل سکی ۔ تحریک انصاف اب 20 مئی بروز جمعہ ملتان میں جلسہ عام کرنے جارہی ہے جس کیلئے تمام انتظامات مکمل کر لئے گئے ہیں ۔ اس بار بھی جلسہ عام کیلئے قلعہ کہنہ قاسم باغ اسٹیڈیم کو جلسہ گاہ بنایا گیا ہے جہاں 2014 میں بھی عمران خان نے خطاب کیا تھا جس میں تقریبا 9 افراد بھگدڑ سے ہلاک ہوگئے تھے کیونکہ یہ اسٹیڈیم بہت پرانہ اور کم گنجائش کا حامل ہے اسٹیڈیم کے اندر 8 ہزار سے زائد کرسیاں نہیں لگ سکتیں اور اسی طرح اسٹیڈیم کی جو اپنی نشستیں بنائی گئی ہیں ان میں 14 ہزار افراد کی گنجائش موجود ہے جو کہ بہت کم ہیں کیونکہ جنوبی پنجاب کے 3 ڈویژن 11 اضلاع کے علاوہ بلوچستان اور کے پی کے علاقوں ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف شہروں قصبوں سے تحریک انصاف کے عہدیداران ممبران اسمبلی ٹکٹ ہولڈرز سمیت تحریک انصاف کے حامیوں کی ایک بڑی تعداد شرکت کرے گی جس کیلئے مختص کی گئی جگہ انتہائی ناکافی ہے مگر تحریک انصاف کی مقامی قیادت اسی جگہ پر جلسہ کرنے کیلئے بضد ہیں ضلعی انتظامیہ اور تحریک انصاف کی مقامی قیادت کے درمیان اس حوالے سے طویل مذاکرات ہوتے رہے ہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے متبادل جگہ پر جلسہ عام کرنے کا اصرار کیا گیا اور فاطمہ جناح ٹاؤن میں جگہ کی نشاندہی بھی کی گئی جہاں ہمیشہ کسی بھی پارٹی کا جلسہ ہو یا لانگ مارچ وہیں اجازت دی جاتی ہے فاطمہ جناح ٹاؤن میں 12 ایکڑ کا وسیع گراونڈ دستیاب ہے اور وہاں ٹریفک کے مسائل سے بھی بآسانی نمٹا جاسکتا ہے کیونکہ یہ جگہ شہر سے باہر ہے اور دور دراز کے علاقوں سے شرکت کرنے والوں کیلئے انتہائی آسان ہے مولانا فضل الرحمان کےلانگ مارچ نے بھی اسی جگہ قیام کیا اور اسی طرح بلاول بھٹو زرداری کالانگ مارچ بھی اسی جگہ ٹھہرایا گیا جس سے ملتان شہر کے عوام کو ٹریفک کے مسائل سے دوچار نہیں ہونا پڑا اب جبکہ شہر کے سنگم یعنی اندرون شہر میں جلسہ منعقد کیا جا رہا ہے اور ریکارڈ لوگوں کی شرکت متوقع ہے جو کسی بھی حادثے کا سبب بن سکتی ہے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کی مقامی قیادت کو مشروط اجازت دی گئی ہے جس میں کسی بھی حادثے کی ذمہ داری تحریک انصاف کی مقامی قیادت پر عائد ہوگی ۔ ملتان جلسہ کی میزبانی نائب کپتان سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کررہے ہیں اور تمام انتظامات شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی کررہے ہیں 2014 کے جلسہ کے انتظامات بھی زین قریشی کے ہی سپرد تھے اس بار جلسہ عام کے اخراجات کیلئے تمام ممبران صوبائی و قومی اسمبلی نے فنڈز جمع کرائے ہر ایم پی اے 2 لاکھ 50 ہزار جبکہ ہر ایم این اے سے 5 لاکھ روپے فنڈز وصول کئے گئے۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں تحریک انصاف سب سے زیادہ اثر رسوخ رکھتے ہیں جس کی وجہ سے تحریک انصاف نے آخری جلسہ ملتان میں ہی منعقد کرنے کا فیصلہ کیا جہاں عمران خان لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کریں اور یقینی طور پر تحریک انصاف کا یہ جلسہ تاریخی ہوگا ۔
یہ بھی پڑھیے:
عمر سعید شیخ ۔ پراسرار کردار کی ڈرامائی کہانی۔۔۔محمد عامر خاکوانی
سیاسی اجتماعات کا اب کوئی جواز نہیں ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
چندر اوراق ان لکھی ڈائری کے ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
آسٹریلیا بمقابلہ چین ۔۔۔محمد عامر خاکوانی
بیانئے کی غلطی۔۔۔محمد عامر خاکوانی
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
سرائیکی وسیب کے شہر لیہ میں نایاب آوازوں کا ذخیرہ