دسمبر 19, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

لونڑکی کیلینڈر سے دنیا بھر کے کیلنڈروں کا دھیان جاگا تھا||رفعت عباس

ادھر مغرب کی سمت عیسی کھوہ گیا تھا ۔ عیسی کی کتھا لونڑی کے لونڑکا سے بالکل جداگانہ تھی۔ لونڑکا ایک عام شخص تھا جبکہ عیسی اپنی گمشدگی سے قبل ہی خدا وند تھا اور جلد ہی اس کے نام کے لشکر چل پڑے اور کلیسا بن گئے تھے۔

رفعت عباس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
4098 سال لونڑکی
157 سال بکرمی
98 سال عیسوی
لونڑکی کیلینڈر سے دنیا بھر کے کیلنڈروں کا دھیان جاگا تھا۔
ادھر مغرب کی سمت عیسی کھوہ گیا تھا ۔ عیسی کی کتھا لونڑی کے لونڑکا سے بالکل جداگانہ تھی۔ لونڑکا ایک عام شخص تھا جبکہ عیسی اپنی گمشدگی سے قبل ہی خدا وند تھا اور جلد ہی اس کے نام کے لشکر چل پڑے اور کلیسا بن گئے تھے۔
کیلنڈر ،وقت کے خیموں کا شہر تھا۔
ان کیلنڈروں پر پیدائش ، موت ، لشکر کشی ، محاصرہ ، جنگ ، حاکموں اور بادشاہوں کے عروج و زوال اور فاتحین کے جشن عروسی کی رنگدار جھنڈیاں ہوا میں لہراتی تھیں۔ ان ان گنت کیلنڈروں کے درمیان راہداریاں تھیں جن پر عام لوگوں کے لیے تلاشی اور پڑتال تھی۔ ان کیلنڈروں کی نقول پر ہر عام شخص اپنے بیٹوں اور بیٹیوں کا دائرہ کھینچ سکتا تھا، اپنے بیاہ کے تنبو پر ایک چھوٹی سی سبز، سرخ، نارنجی، اور نیلی جھنڈی باندھ سکتا تھا ۔ اپنے باپ ، دادے کی موت کے خانے میں کچھ دنوں کیلئے گیندے یا موتیے کا پھول رکھ سکتا تھا اور کچھ مدت کے بعد اس کے باپ ، دادا اور پردادا کے کینڈر خانے میں کسی اور کے باپ اور پردادا کے نام کا موتیا یا گیندا دکھتا تھا ۔ اصل کیلنڈر میں بس سورماوں ، خداوں اور بادشاہوں کے خیمے تھے۔
لونڑی واسیوں کو احساس ہوا کہ ان کیلنڈروں میں کام اور چھٹی کے دنوں کا اندراج ہے اور یہ چھٹیاں اپنے تیئں ایک خاص فریب کی حامل ہیں۔
بادشاہ کا یوم پیدائش ہو یا اس کے باپ کا روز وفات دونوں چھٹیوں میں چھپے ہوئے سرکاری کام تھے۔ جشن طرب پر شہر کو جھنڈیوں سے سجانا اور محفل مرگ میں گریہ و زاری کرنا چھٹی کرنے والوں کا فریضہ تھا۔ ہر چھٹی راج اور دھرم کے نام پر خفیہ بیگار تھی۔ حاکم کا خیال تھا کہ لوگ چھٹی کے دن خوشی سے کام کرتے ہیں، اس لیے وہ اپنے نجی اور ریاستی کام کے لیے چھٹی کا اعلان کرتا تھا۔ آگے بڑے قتلام کی چھٹی تھی کہ یہی جیت کا دن تھا۔ اس روز حاکم کی سلامی کے بعد طرح طرح کے جنگی کرتب دکھانے پڑتے تھے۔ کیلنڈر میں سے ہر شخص پوچھتا تھا کہ آج مہینے کا کون سا دن ہے۔ کیلنڈر ہی سے مچھلی پکڑنے کی اجازت اور ممانعت تھی۔
ناول
"نمک کا جیون گھر ” سے اقتباس
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رفعت عباس دی کتاب "ایں نارنگی اندر” پڑھن کیتے کلک کرو

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ایں نارنگی اندر پڑھن کیتے کلک کرو

About The Author