نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

شہر بھنبھور اور تخت لہور ۔۔۔||ظہور دھریجہ

مجاہد جتوئی نے اخبار میں خبر شائع کرائی کہ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے ”درست دیوان“ یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کی مبارکباد دی ہے۔یونیورسٹی کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے کہ یونیورسٹی نے مجھے حسبِ ضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ یونیورسٹی اور خواجہ فرید چیئر کی طرف سے دیوان فرید کی تحریف پر مبنی کوئی چیز شائع نہ ہوگی۔

ظہور دھریجہ 
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مجاہد جتوئی توبہ کرے اور تخت لاہور کی خوشامد سے باز آئے۔(ظہور دھریجہ)

مجاہد جتوئی نے درست متن کا دعویٰ کرتے ہوئے دیوان فرید اپنی آواز میں یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا ہے،حالانکہ اُن کا دعویٰ سراسر غلط اور جھوٹ ہے۔مجاہد جتوئی تخت لاہور کی خوشامد میں اس قدر حواس باختہ ہوچکے ہیں کہ ماہرین فریدیات اور عقیدت مندوں کے احتجاج کے باوجود اپنے جرم سے باز نہیں آئے اورمطبوعہ دیوان کے ساتھ ساتھ سرائیکی مخالفوں کو یوٹیوب پر بھی سرائیکی دشمنی کا مواد مہیا کردیا ہے۔
دیوان فرید کی کافی نمبر47”رَتھ دھیمے دھیمے ٹور“ پر گفتگو کرتے ہوئے جھوٹ بولا کہ مجھ سے پہلے خواجہ طاہر محمود تخت لاہور لکھ چکے تھے،شوکت مغل نے بھی تخت لاہور لکھا اور کمیٹی نے بھی تخت لاہور کے حق میں فیصلہ دیا۔جبکہ اصل حقیقت یہ ہے کہ!
1۔خواجہ طاہر محمود نے اپنے پہلے ایڈیشن میں شہر بھنبھور لکھا،پہلا ایڈیشن اُٹھا کر دیکھا جاسکتا ہے۔
2۔شوکت مغل نے شہر بھنبھور لکھا اور حوالے کے طور پر لکھا کہ مجاہد جتوئی نے تخت لاہور لکھا ہے،ساتھ ہی شوکت مغل نے شہر بھنبھور کے حق میں اپنا فیصلہ بھی لکھ دیا۔
3۔مجاہد جتوئی نے کمیٹی کا ذکر کیا ہے حالانکہ کسی کمیٹی نے تخت لاہو رکے حق میں کوئی فیصلہ نہیں دیا۔مجاہد جتوئی کی بات سراسر جھوٹ ہے۔”دروغ گو حافظہ ناباشد“کے مصداق مجاہد جتوئی نے اسی گفتگو میں خود ہی تسلیم کیا کہ کثرت سے شہر بھنبھور آیا ہے۔
میں بتانا چاہتا ہوں کہ خواجہ فرید کے صاحبزادے نازک کریم کی اجازت سے شائع ہونیوالے دیوانِ فرید کے ساتھ ساتھ جملہ دواوین میں شہر بھنبھور ہے اور یہ بھی بتا دوں کہ پنجابی ادبی بورڈ کے دواوین،پنجابی ماہرینِ فریدیات اور عالمی شہرت یافتہ پنجابی ریسرچ سکالر ڈاکٹر شہزاد قیصر کے دیوان بھی شہر بھنبھور لکھا گیا ہے۔
اس کے باوجود مجاہد جتوئی نے تخت لاہور لکھ کر بہت بڑے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔اُسے دیوان فرید کے تخت لاہور والے مطبوعہ نسخے دریائے سندھ میں بہا کر خواجہ فرید کے عقیدت مندوں اور سرائیکی قوم سے معافی مانگنا ہوگی۔خواجہ فرید کے عقیدت مند اور سرائیکی قوم کا کوئی فرد کسی صورت خواجہ فرید کے دیوان میں تخت لاہور والی تحریف قبول نہیں کرے گا۔
مجاہد جتوئی نے اخبار میں خبر شائع کرائی کہ وائس چانسلر اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور نے ”درست دیوان“ یوٹیوب پر اپ لوڈ کرنے کی مبارکباد دی ہے۔یونیورسٹی کو اس کی وضاحت کرنی چاہئے کہ یونیورسٹی نے مجھے حسبِ ضابطہ طور پر آگاہ کیا کہ یونیورسٹی اور خواجہ فرید چیئر کی طرف سے دیوان فرید کی تحریف پر مبنی کوئی چیز شائع نہ ہوگی۔
”حرفِ آخر کے طور پر کہوں گا کہ دیوانِ فرید پر حملوں کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے۔حالیہ ڈراؤن حملہ خانوادہ فرید،دربار فرید سے وابستہ افراد،خواجہ فرید چیئر،خواجہ فرید کے عقیدت مندوں اور وسیب کے کروڑوں سرائیکی افراد کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے“سب سے پہلی ذمہ داری خانوادہ خواجہ فرید پر عائد ہوتی ہے کہ دیوان فرید پر ہونیوالے حملوں کا تدارک کرائیں۔

 

یہ بھی پڑھیں:

ذوالفقار علی بھٹو کا بیٹی کے نام خط ۔۔۔ظہور دھریجہ

سندھ پولیس کے ہاتھوں 5 افراد کی ہلاکت۔۔۔ظہور دھریجہ

ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ۔۔۔ظہور دھریجہ

میرشیرباز خان مزاری اور رئیس عدیم کی وفات ۔۔۔ظہور دھریجہ

ظہور دھریجہ کے مزید کالم پڑھیں

About The Author