سال دو ہزار اکیس،، وزیراعلی پنجاب اپنے کھلاڑیوں کی پوزیشنیں تبدیل کرتے رہے،، کچھ کو گھر بھی بھیجا،، پنجاب کے ایوان اقتدار میں رواں سال ہونیوالی تبدیلیوں بارے جانتے ہیں
پنجاب میں دو ہزار اکیس کے دوران کئی وزارتوں پر رد و بدل ہوا تو کچھ کو خدا حافظ کہہ دیا گیا
سال بھر میں سب سے زیادہ تبدیلی اطلاعات و نشریات کے قلمدان پر ہوئی،، پہلے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان سے معاون خصوصی برائے اطلاعات کے عہدے سے استعفی لیا گیا
اور کمان ملی فیاض الحسن چوہان کو،، لیکن وہ بھی تبدیلی کا نشانہ بنے اور ان کی جگہ حسان خاور بطور ترجمان پنجاب حکومت و معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر ہوئے
وزیراعلی عثمان بزدار نے سپیشل کوآرڈینٹیر برائے سیاسی امور عون چوہدری کو ان کے عہدے سے ڈی نوٹیفائی کر دیا جبکہ
ان کی جگہ کچھ عرصہ بعد فرحت عباس کو سپیشل کوآرڈینٹیر مقرر کیا
دو ہزار اکیس میں اسد کھوکھر ایک مرتبہ پھر پنجاب کابینہ کا حصہ بنے،، میاں محمود الرشید سے ہاوسنگ کا قلمدان لے کر اسد کھوکھر کو سونپا گیا
جبکہ میاں محمود الرشید کو بلدیات کی وزارت دی گئی، سیالکوٹ سے ضمنی الیکشن جیت کر آنیوالے احسن سلیم بریار کو وزیر اعلی پنجاب نے سپیشل اسٹننٹ تعینات کر دیا
رواں سال سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان نے بھی اپنی وزارت سے استعفی دے دیا جبکہ خوراک کا قلمدان وزیراعلی پنجاب کے پاس چلا گیا
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور