خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں حکمراں جماعت پی ٹی آئی کو کئی مقامات پر اپ سیٹ شکست ہوئی ہے۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں تحریک انصاف کو نہ صرف کئی علاقوں میں اپ سیٹ شکست ہوئی بلکہ حریف جماعت جے یو آئی ف اس سے آگے بھی نکل گئی۔
چار شہروں میں میئر کا الیکشن ہو رہا ہے جن میں سے مردان میں اے این پی اور کوہاٹ میں جے یو آئی (ف) کے امیدواروں نے میدان مارلیا ہے جب کہ دیگر دو شہروں میں بھی پی ٹی آئی پیچھے ہے۔
64 میں سے 31 تحصیل کونسلز کے نتائج مکمل
خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 17 اضلاع کی 64 تحصیل کونسلوں میں سے 31 کے غیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں۔
غیر سرکاری نتائج کےمطابق جے یوآئی (ف) 10 تحصیل کونسلوں میں کامیاب ہوئی ہے اور حکمراں جماعت پی ٹی آئی نے 9 تحصیل کونسلوں میں فتح حاصل کی جب کہ عوامی نیشنل پارٹی اور آزاد امیدوار 5،5 تحصیل کونسلوں پر کامیاب ہوئے۔
غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) صرف ایک تحصیل کونسل کی نشست پرصوابی سےکامیاب ہوئی اور جماعت اسلامی بھی ایک تحصیل کونسل کی نشست پرکامیاب ہوئی ہے۔
ضلع بونیر کی 6 میں سے 4 تحصیلوں میں تحریک انصاف نے کامیابی حاصل کر لی ہے، ان میں چغرزئی، ڈگر، گدیزئی اور گاگرا شامل ہیں جب کہ دو تحصیلوں کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں، ان میں سے تحصیل خدوخیل میں 93 فیصد نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے محمد افسر آگے ہیں جب کہ ضلع بونیر کی تحصیل طوطالئی مندن میں اے این پی آگے ہے۔
ضلع صوابی کی تحصیل صوابی میں پی ٹی آئی کے عطا اللہ خان 29 ہزار 363 ووٹ لے کر جیت گئے ہیں، ان کے مقابلے میں اے این پی کے محمد اکمل خان 21 ہزار 50 ووٹ حاصل کر کے دوسرے نمبر پر رہے۔
ضلع صوابی کی تحصیل لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے عادل خان آگے ہیں جب کہ صوابی کی تحصیل ٹوپی میں جے یو آئی کے محمد رحیم آگے ہیں، ضلع کرک کی تحصیل بانڈہ داود شاہ میں پی ٹی آئی آگے ہے، ضلع کرک کی تحصیل کرک میں اے این پی کے عبدالرحمان پہلے اور پی ٹی آئی کے عظمت اللہ خان دوسرے پر ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ