او آئی سی اقوام متحدہ کے بعد دنیا کی دوسری بڑی بین الاقوامی تنظیم ہے۔ دنیا کے چار براعظموں سے تعلق رکھنے والے ستاون اسلامی ممالک اس کے رکن ہیں ۔
اسلامی تعاون تنظیم کے آج تک کتنے اجلاس ہوئے اور پاکستان نے کتنے اجلاسوں کی میزبانی کی
مسجد اقصیٰ پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر 25 ستمبر 1969 کو مراکش کے شہر رباط میں مسلمان ممالک کے سربراہان مل بیٹھے
اور او آئی سی یعنی اسلامی تعاون تنظیم کا قیام عمل میں آیا۔ ابتدا میں 24 ممالک تنظیم کا حصہ تھے بعد ازاں تعداد 57 ہوگئی
انیس سو ستر میں جدہ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کی پہلی کانفرنس ہوئی ۔ اسی میں جدہ ہی میں تنظیم کے مستقل سیکریٹریٹ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
او آئی سی میں پالیسی ترتیب دینے میں سب سے اہم کام رکن ممالک کے سربراہان کا اجلاس ہے
جو ہر تین سال بعد منعقد ہوتا ہے۔سال میں ایک مرتبہ فیصلوں پر عملدرآمد کی صورتحال اور غور کے لیے وزرائے خارجہ کا اجلاس طلب کیا جاتا ہے۔
انیس سو انہتر سے 2019 تک او آئی سی کی 14سربراہ کانفرنسز ہوئیں۔ سات ہنگامی سربراہ اجلاسمراکش ، سعودی عرب ، انڈونیشیا ، کویت ، مصر ، پاکستان اور ترکی میں ہوئے۔
پاکستان میں اسلامی ممالک کی دوسری سربراہ کانفرنس 1974 میں لاہور میں ہوئی جبکہ جبکہ تنظیم کا پہلا غیر معمولی سربراہ اجلاس 23 مارچ1997 کو اسلام آباد میں ہوا۔۔
قیام سے اب تک اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے 47 اجلاس ہو چکے ہیں
پاکستان 1970 ، 1980، 1993 اور 2007 میں وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاسوں کی میزبانی کر چکا ہے
وزرائے خارجہ کونسل کے 16 غیرمعمولی اجلاس ہو چکے ہیں۔ 19 دسمبر کو پاکستان 17 ویں غیرمعمولی اجلاس کی میزبانی کرے گا۔۔
اسلامی تعاون تنظیم ، مسلمان ملکوں میں اقتصادی اقتدار کے تحفظ ، مسلم ممالک میں باہمی یکجہتی کے فروغ ، ثقافتی ، سائنسی اور سیاسی شعبوں میں تعاون کے فروغ کے
ساتھ عالمی امن کے قیام کو یقینی بنانے کے چارٹر پر کام جاری رکھے ہوئے ہے
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور