نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

چئیرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کے بجائے صدر مملکت کو ہوگا

الیکٹرانک ڈیوائسز کی تنصیب تک پرانے طریقے سے شہادتیں قلمبند کی جائیں گی،وفاقی حکومت نے 6 اکتوبر کے آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کو دیا تھا

اسلام آباد:چئیرمین نیب کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کے بجائے صدر مملکت کو ہوگا، نیب ترمیمی آرڈیننس کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل سے واپس لے لیا گیا،چیئرمین نیب کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار صدر مملکت کے پاس ہوگا۔

صدرمملکت کی منظوری سےتیسرانیب ترمیمی آرڈیننس 2021جاری کردیا گیاہے، عوام سےدھوکہ اورفراڈکیسز دوبارہ نیب کےحوالے ہونگے،فراڈاوردھوکہ دہی کےکیسز 6 اکتوبرسےپہلےکی پوزیشن پربحال کردیے گئے ہیں،نیب اوراحتساب عدالتوں کوفراڈکیسزپرکارروائی کااختیاردےدیاگیا،جعلی اکاؤنٹس کے پرانے مقدمات آرڈیننس کے تحت جاری رہ سکیں گے،آرڈیننس کا اطلاق بھی 6 اکتوبر سے ہوگا۔

الیکٹرانک ڈیوائسز کی تنصیب تک پرانے طریقے سے شہادتیں قلمبند کی جائیں گی،وفاقی حکومت نے 6 اکتوبر کے آرڈیننس میں چیئرمین نیب کو ہٹانے کا اختیار سپریم جوڈیشل کونسل کو دیا تھا

جوڈیشل کونسل نے اٹارنی جنرل کو چیئرمین نیب کو ہٹانے کے طریقہ کار پر وضاحت کی ہدایت کی تھی

سپریم جوڈیشل کونسل میں چیئرمین نیب کیخلاف ریفرنس زیر التواء ہے،زر ضمانت کے تعین کا اختیار بھی عدالت کو دے دیا گیا

پہلے ترمیمی آرڈیننس میں جرم کی مالیت کے برابر مچلکے جمع کرانے کی شرط رکھی گئی تھی،آصف زرداری، شاہد خاقان، مریم نواز ، شہباز شریف کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا،پہلے سے قائم تمام منی لانڈرنگ کے کیسز ویسے ہی چلیں گے،مضاربہ اور بی فور یو کیسز بھی دوبارہ نیب کے حوالےکر دیئے گئے

About The Author