نومبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

جنوبی پنجاب – وزیر خارجہ پارٹی کی ساکھ بچانے کیلئے سرگرم !||افتخار الحسن

حکومت فوری اور ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ وقت تیزی سے نکل رہا ہے جس کو بعد میں کنٹرول کرنا شاید حکومت کے بس میں ہی نہ رہے گندم کے بیج کی بروقت دستیابی اور کھادوں کا کنٹرول ریٹ پر کسانوں کو فراہم کرنا اس وقت حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہونا چاہیے

افتخار الحسن

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تحریک انصاف کی حکومت کو تین سال سے زائد کا عرصہ مکمل ہوچکا وقت کے ساتھ ساتھ سہانے خواب خوف میں تبدیل ہونے لگے اور تمام امیدیں دم توڑ رہی ہیں۔ مہنگائی اور بیروزگاری کے سونامی نے سب کچھ ملیامیٹ کر دیا اب تو حکومت کی جانب سے اچھے اقدامات بھی جھوٹ کا پلندہ لگنے لگ گئے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر مہنگائی نے عوام کو ذہنی مریض بناڈالا جس کیلئے فوری طور پر بھاشن کی بجائے عملی اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ صورت حال انتہائی خوفناک شکل اختیار کر سکتی ہے۔ عوام کی نظر اب صرف روٹی تک محدود ہو کر رہ گئی ہے قانون سازی ، ڈویلپمنٹ ، آئی ایم ایف ورلڈ بینک سمیت کسی سے کوئی سروکار نہیں اب تو لگتا ہے کہ مہنگائی کے علاوہ کوئی ایشو ہی نہیں رہا ۔ مہنگائی کے شور میں سب کچھ دب کر رہ گیا حکومت کے اچھے کام بھی برے لگنے لگے تحریک انصاف کے کارکنوں کو بھی شدید مایوسی ہوئی اور وقت کے ساتھ ساتھ حکومت کو ڈیفنڈ کرنے کے بجائے تنقید شروع کر دی گئی ہے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی اپنے حلقوں میں جانے سے کترانے لگے ہیں کہ عوام کا سامنا کس طرح کریں گے جبکہ حکومت نے ہدایات جاری کر دی ہیں کہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام میں جاکر مہنگائی کی وجوہات بتائی جائیں تاکہ عوام کے غصے میں کمی لائی جاسکے مگر حالات اس قدر پریشان کن ہیں کہ ممبران عوام کا سامنا کرنے سے گھبراتے ہیں اور مہنگائی کے سونامی کا کوئی جواز پیش نہیں کرسکتے اس صورتحال میں تین سال میں پہلی بار وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے جارحانہ انداز اپنایا اور مہنگائی سمیت تمام تر مسائل کا ذمہ دار سابق حکومتوں کو ٹھہرا دیا وزیر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ تیس سال میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے ووٹرز کو کیا دیا ؟ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ نے قومی خزانہ لوٹ کر ووٹرز کا معاشی قتل کیا ۔ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگانے والوں نے ووٹرز کی عزت کو پامال کیا ۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے حکومت کو زبردست انداز میں ڈیفنڈ کیا اور کہا کہ اپوزیشن کس منہ سے احتساب کی بات کررہی ہے پی ڈی ایم خود چوروں کا ٹولہ ہے وہ کیسے احتساب کر سکتے ہیں اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ایک بار پھر کہہ رہا ہوں جس نے ملک لوٹا قومی خزانہ پر ڈاکہ ڈالا اسے بلاتفریق و بلاامتیاز احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وزیر خارجہ نے مہنگائی کو سابقہ حکومتوں کا تحفہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی مضبوطی کیلئے کوشش کررہے ہیں حکومت کو لوگوں کی مشکلات اور مسائل کا احساس ہے ۔ مشکلات عارضی ہیں اور غربت کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے انھوں نے کہا کہ جلد ہی عوام کو ریلیف ملے گا ملک میں صنعتی ترقی ہوگی اور روزگار میں اضافہ ہوگا ۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے تین سال میں پہلی بار جارحانہ گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن پر تمام مسائل کی ذمہ داری عائد کر دی اور کہا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کررہی ہے جس سے جلد ہی عوام کو ریلیف ملے گا ۔ مہنگائی کا طوفان پوری دنیا میں آیا ہوا ہے صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام رہے ہیں ۔

پاکستان تحریک انصاف جنوبی پنجاب کے نومنتخب صدر عون عباس بپی نے جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں ورکرز کنونشن منعقد کرنے سلسلہ شروع کیا ہوا ہے جنوبی پنجاب تحریک انصاف کے صدر کے بعد جنرل سیکرٹری کو بھی تبدیل کردیا ہےاب مخدوم شاہ محمود قریشی کے قریبی عزیز سابق صوبائی وزیر معین الدین ریاض قریشی کو تحریک انصاف جنوبی پنجاب کا جنرل سیکرٹری منتخب کردیا گیا ہے۔ جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوں میں منعقد ہونے والے ورکرز کنونشن بھی مہنگائی کے سونامی سے ماند پڑ گئے ورکرز کی عدم دلچسپی اور شرکاء کی تعداد مایوس کن ہونے سے پارٹی راہنما بھی مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں ۔ جنوبی پنجاب میں زیادہ تر عوام کا براہِ راست تعلق زراعت سے وابستہ ہے اور اس وقت کسان مہنگائی کے سونامی میں ڈوب رہا ہے گندم کی کاشت سیزن شروع ہونے والا ہے مگر ابھی تک کسانوں کو ڈی اے پی کھاد دستیاب نہیں ہے یا پھر کہیں بلیک میں دستیاب ہے جس کی فی چوری قیمت 8 ہزار روپے سے زائد ہے اسی طرح تمام کھادوں کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ نے کسان کو بھی مایوس کردیا ہے اور اب کسان بھی تحریک انصاف کی حکومت کو مہنگائی کا ذمہ دار ٹھہرا رہےہیں کسانوں کی مایوسی اپنی جگہ اگر یہ ہی صورت حال رہی تو گندم کی کاشت شدید متاثر ہوگی اور گندم کی پیداوار میں خوفناک حد تک کمی واقع ہو سکتی ہے جس سے ایک نیا بحران جنم لے سکتا ہے لہذا حکومت فوری اور ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے ورنہ وقت تیزی سے نکل رہا ہے جس کو بعد میں کنٹرول کرنا شاید حکومت کے بس میں ہی نہ رہے گندم کے بیج کی بروقت دستیابی اور کھادوں کا کنٹرول ریٹ پر کسانوں کو فراہم کرنا اس وقت حکومت کی اولین ترجیح میں شامل ہونا چاہیے

٭٭٭

یہ بھی پڑھیے:

جنوبی پنجاب ایک بار پھر نظر انداز!||شوکت اشفاق

عمر سعید شیخ ۔ پراسرار کردار کی ڈرامائی کہانی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

سیاسی اجتماعات کا اب کوئی جواز نہیں ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

چندر اوراق ان لکھی ڈائری کے ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

آسٹریلیا بمقابلہ چین ۔۔۔محمد عامر خاکوانی

بیانئے کی غلطی۔۔۔محمد عامر خاکوانی

شوکت اشفاق کی مزید تحریریں پڑھیے

About The Author