عالمی ہوا بازی کی صنعت کو ابھی مزید نقصان اٹھانا پڑے گا
کیونکہ آہستہ آہستہ بحالی سے مستقبل قریب میں ان کے نقصانات میں کمی کا امکان نہیں ہے
88 کھرب 64 ارب روپے کا نقصان اپریل میں لگائے گئے
تخمینہ 47.7 بلین ڈالر کے نقصان سے 8.6 فیصد زیادہ ہے۔
انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (آئی اے ٹی اے) نے کہا
کہ 2021 میں 51.8 بلین ڈالر کے نقصان کے بعد 2022 میں خالص صنعت کے
نقصانات 11.6 بلین ڈالر تک کم ہونے کی توقع ہے ۔
ایئر لائن انڈسٹری کی مالی کارکردگی کے لیے اپنے تازہ ترین نقطہ نظر میں ، عالمی ہوا بازی کے ادارے نے کہا کہ
سست رفتار بحالی اور دنیا بھر میں سفری پابندیوں کی وجہ سے 2020 کے نقصانات کا تخمینہ 126.4 بلین ڈالر سے بڑھ کر 137.7 بلین ڈالر ہو گیا ہے۔
بوسٹن میں اپنی سالانہ جنرل میٹنگ میں جاری کردہ ادارے کے بیان کے
مطابق 2020-22 میں انڈسٹری کے کل نقصانات 201 بلین ڈالر تک پہنچنے کی توقع ہے۔
آئی اے ٹی اے کا تخمینہ ہے کہ اگلے سال مسافروں کی کل تعداد بڑھ کر 3.4 بلین ہوجائے گی
جو کہ 2021 میں 2.3 بلین سے زیادہ لیکن 2019 میں 4.5 بلین سے کم ہوگی۔
آئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل ولی والش نے کہا کہ ایئر لائنز کے لیے
کوویڈ 19 کے بحران کی شدت بہت زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ائیرلائنز نے اپنی بقا کے لیے ڈرامائی طور پر اخراجات
میں کمی کی ہے اور اپنے کاروبار کو جو بھی مواقع دستیاب تھے
اس کے مطابق ڈھال لیا ہے۔ جس کے بعد 2020 کا 137.7 بلین ڈالر کا نقصان اس سال کم ہو کر 52 بلین ڈالر رہ جائے گا۔
اور یہ 2022 میں مزید 12 بلین ڈالر تک کم ہو جائے گا ۔
انہوں نے کہا ہم بحران کے سب سے گہرے نقطے سے گزر چکے ہیں۔
اگرچہ سنگین مسائل باقی ہیں لیکن بحالی کا راستہ سامنے آ رہا ہے۔
ہوا بازی ایک بار پھر اپنی لچک کا مظاہرہ کر رہی ہے
اے وی پڑھو
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس