افغانستان میں جنگ ختم ہو گئی۔ طالبان نے سرکاری ٹی وی پر نشریات کا بھی آغاز کر دیا۔
ترجمان طالبان محمد نعیم نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ملک و قوم کی آزادی کا مقصد حاصل کر لیا ہے
اور ہم کسی کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ طالبان کو 20 سالہ جدوجہد اور قربانیوں کا پھل مل گیا۔
انہوں نے کہا کہ کسی دوسرے ملک کے معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے
اور کوئی دوسرا ملک بھی ہمارے معاملات میں مداخلت سے گریز کرے۔
محمد نعیم نے کہا کہ ہم پورے اعتماد کے ساتھ دارالحکومت کابل میں رہنا چاہتے ہیں
جبکہ عالمی برادری کے تحفظات پر بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پرامن تعلقات کے خواہاں ہیں جبکہ ہمیں اشرف غنی کے فرار ہونے
کی امید نہیں تھی لیکن اب افغانستان میں جنگ ختم ہو گئی ہے۔
دوسری جانب طالبان نے افغانستان کے سرکاری ٹی وی پر نشریات کا آغاز کر دیا ہے
اور سرکاری ٹی وی پر طالبان کی جانب سے عوام سے پرامن رہنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ