افغانستان میں طالبان کے کنٹرول سنبھالنے پر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجود صدر جو بائیڈن سے استعفی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس حکومت نے جو کچھ افغانستان میں ہونے دیا ہے اس کے بعد وقت آگیا ہے کہ وہ اقتتدار سے دستبردار ہو جائیں۔
سابق صدر نے ایک ای میل کے ذریعے اپنے حمایتیوں کو پیغام دیا کہ افغانستان میں جو ہوا اس سے امریکا کی شدید بدنامی ہوئی ہے جس پر بائیڈن کو شرمندہ ہونا چاہیے۔
انھوں نے دعوی کیا کہ اگر وہ اس وقت بھی صدر ہوتے تو امریکی فوج کا افغانستان سے انخلا کہیں مختلف اور کہیں زیادہ کامیاب ہوتا۔
نیویارک پہنچتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کی پالیسیوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کرونا وائرس کے بڑھتے کیسز
بارڈ کی تباہی، توانائی اور معیشت کی تباہی کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے لکھا کہ بائیڈن انتخابات میں فراڈ کے ذریعے اقتتدار پر قابض ہوئے، انہیں مستعفی ہونے میں مسئلہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ وہ پہلے بھی قانونی طور منتخب نہیں ہوئے تھے۔
گذشتہ برس نومبر میں جو بائیڈن نے امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کو واضح شکست دی تھی۔
طالبان نے جس تیزی سے افغانستان پر قبضہ کیا ہے اس کے بعد سے صدر جو بائیڈن پر ہر جگہ سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
ان کی اپنی انتظامیہ کہ اہم رکن خود اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ
افغانستان کا طالبان کے ہاتھ میں جانے امریکہ کی توقع کے برخلاف کہیں زیادہ تیزی سے ہوا۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور