اسلام آباد:پاکستان میں افغان سفیر نجیب اللہ علی خیل کی صاحبزادی سلسلہ علی خیل کے ساتھ اسلام اباد میں پیش آنے والے واقعہ کی تحقیقات کے لئے پاکستان آنے والی ٹیم نے افغان سفارتخانے اور سفیر کی رہائش گاہ کا دورہ کیا ہے۔
چار رکنی ٹیم اتوار کو پاکستان پہنچ گئی تھی جس میں وزارت خارجہ اور سیکیورٹی اداروں کے اہلکار شامل ہیں۔
افغان وزارت خارجہ کی ایک نئے رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ پاکستان میں افغان سفیر کی بیٹی 16 جولائی کو اسلام اباد میں اغوا ہوئی ہے اور ان پر سخت جسمانی اور ذہنی تشدد کیا گیا۔
دوسری طرف پاکستانی حکام افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا اور تشدد کی تردید کرتے ہیں، پاکستانی حکام تحقیقات سے متعلق افغان وفد کو تفصیلات سے اگاہ گرینگے، افغانستان نے واقعہ کے بعد پاکستان پا سفارتخانہ بند کیا تھا،ایک افغان سفارتکار کا کہنا ہے کہ سفارتخانے کے دوبارہ کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ وفد کی دورے کے نتائج کی روشنی میں ہوگا۔
افغان سفیر علی خیل نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کی بیٹی کے اغوا کی تحقیقات کے لئے ایک وفد اسلام اباد پہنچ چکاہے اور یہ کہ معاملہ افغان حکومت کی جانب سے سنجیدگی کے ساتھ اٹھایا جا رہا ہے، انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نتائج لوگوں کے ساتھ شئیر کئے جائینگے۔
افغان وفد اسلام اباد میں واقعہ کی تحقیقات سے متعلق پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتیں شروع کررہا ہے،
وزیر داخلہ شیخ رشید نے پیر کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنی تحقیقات مکمل کی ہیں اور تفصیلات افغان ٹیم کے ساتھ شیر بھی کی جائیں گی
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ