رزاق شاہد
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سفید کپڑے پہنے اکڑ کر تمہیں ہماری گلی سے گزرنے کی جرآت کیسی ہوئی…. فرعونیت لئے چھوٹے سے سردار کی دھاڑ سنائی دی… چاکر، نوکر دوڑے آئے… راہی پکڑ لیا گیا مونچھیں سر مونڈھوایا گیا… کپڑے پھاڑے گئے جوتے مارے گئے…..
کچھ دیر بعد آہیں بھرتا، روتا بسورتا جوان سر جھکائے چلا گیا….
کمزور جوان کی توہین کی خبر نے "اُس” کے سینے میں آگ لگا دی…. "اس” نے فوراً اپنے مقامی یاروں کی "یڑگ پارٹی” کا اجلاس بلایا… اسی وقت فیصلہ ہوا….
انہوں نے "چوہے فرعون” کی گلی کے سارے گھروں کے دروازے کھٹکھٹائے اور کہا آپ سب لوگوں نے اپنے گھروں میں رہنا ہے ہمارے بلاوے سے پہلے دروازے نہیں کھولنے….
اس کے بعد اس کی
"یڑگ پارٹی” نے اپنے سارے کپڑے اتار دئیے اور گیڈر سردار کے گھر کے باہر نعرے لگانے شروع کر دیئے….. نوکر باہر آئے منظر دیکھ کر مالک کو مطلع کرنے بھاگے…..
دھمکیوں کے ساتھ واپس آئے… لیکن پارٹی اپنے سربراہ کی قیادت میں ڈٹی رہی…. ملازموں کی دھمکیاں کارگر نہ دیکھ کر لومڑی نما سردار باہر آیا اور پارٹی کے راہنما سے کہا
ملک!! تیری بستی دور نہیں… آگ لگا دوں گا….
جواب ملا بلکہ جواب اس کے منہ پر دے مارا..

ارے او ٹکے کے سردار میری بستی میں آ تو تُو اپنی مرضی جائے گا لیکن اپنی ٹانگوں سے واپس نہیں جا سکے گا….
جرآت کے ایک ہی فقرے سے اس کی ساری عیاری، مکاری اور سرداری ہوا ہو گئی….
ملک صاحب پھر کیا کروں…. ؟
جس طرح تُو نے اس جوان کے بال مونڈھے ہیں اسی طرح مظلوم تیرے ساتھ کرے گا اور تجھے اتنے ہی جوتے مارے گا پھر تُو اس سے معافی مانگے گا…. اس کے بعد ہم یہاں سے چلے جائیں گے….
مظلوم جوان بلوایا گیا…. اور پارٹی کے رہنما نے اسے گلے لگایا… اور کہا یہ کھڑا ہے تیرا مجرم اتار جوتا اور اسے مار…. اور اپنی توہین کا بدلہ لے لے…
جوان نے یڑگ پارٹی کے سربراہ سے کہا… چاچا..
"اُلاریا تے ماریا… انہاں سرداریں دی حیا شرم مُک گئی… ساکوں تاں لحاظ امدے”
جام پور شہر میں مقامی فرعونوں کے سامنے سر اونچا کر کے بولنے والے غریب نواز انسان کو عوام آج
ملک غلام رسول ڈڈا کے نام سے جانتی ہے.
یہ بھی پڑھیے:
مولانا بھاشانی کی سیاست۔۔۔ رزاق شاہد
گلاب چاچا تُو اکیلا کبھی نہیں آیا،ملک رزاق شاہد
پیارے بلاول!! تم نے تاریخ تو پڑھی ہو گی۔۔۔ رزاق شاہد
ملک رزاق شاہد کی مزید تحریریں پڑھیے
اے وی پڑھو
ریاض ہاشمی دی یاد اچ کٹھ: استاد محمود نظامی دے سرائیکی موومنٹ بارے وچار
خواجہ فرید تے قبضہ گیریں دا حملہ||ڈاکٹر جاوید چانڈیو
راجدھانی دی کہانی:پی ٹی آئی دے کتنے دھڑےتے کیڑھا عمران خان کو جیل توں باہر نی آون ڈیندا؟