پینٹاگون کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ایٹمی جنگ چھڑنے کا خدشہ مزید بڑھ گیا ہے۔
پینٹاگون نے حال ہی جوہری ہتھیاروں کے متعلق پیش کی گئی اپنے رپورٹ میں بتایا کہ روس اور چین گذشتہ ایک دہائی سے اپنے اسلحے کو جدید ترین بنا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی کوریا نے بھی ایسے میزائلوں کی ٹیسٹنگ میں تیزی کردی ہے جو کہ امریکی سر زمین تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ایران کے پاس بھی جوہری ہتھیار بنانے کی ٹیکنالوجی موجود ہےاگر وہ چاہے تو ایک سال میں ہتھیار تیار کر سکتے ہیں۔
پینٹاگون کے مطابق امریکہ نے 2010 کے بعد سے جوہری صلاحیتوں میں کمی کے لئے بات چیت کرنے کی کوشش کی لیکن کسی بھی ملک نے اپنی قومی سلامتی پالیسی میں جوہری ہتھیاروں کی تعداد کو کم کرنے کا فیصلہ نیہں کیا ۔
رپورٹ کت مطابق روس ، چین ، شمالی کوریا اور ایران نے بات نہ مانتے ہوئے بلکل اس کے مترادف جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ روس اور چین پہلے ہی سے موجود ٹیکنولوجی کی وجہ سے امریکہ کے لئے سب سے سنگین خطرہ ہیں۔
ہتھیاروں کے نظام میں ہائی ٹیک طیارے ، زمینی لانچ کروز میزائل اور پانی کے اندر خود مختار ٹارپیڈو شامل ہیں۔
چین نے ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کیا ہے۔اس میں جدید ترین سب میرین میزائل بھی شامل ہے۔
پنٹاگون نے کہا کہ چین ایک ایسا بمبار بھی تیار کر رہا ہے جو چین کو زمینی ، سمندری اور ہوا کے ذریعہ اسلحہ فائر کرنے کی صلاحیت دے گا۔
امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ دنیا کے متعدد حصوں میں ایٹمی ہتھیاروں کےباعث تنازعات کے اضافے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس