دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل اب جلد کی رنگت اور بیماری سے متعلق تشخیص کرے گا۔
گوگل کی جانب سے جلد کے امراض کی ابتدائی تشخیص کے لیے بنائے گئے آن لائن ٹول پر ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے
اور اسے عقل سے بالاتر قرار دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق فٹزپیٹرک سکن ٹائپ (ایف ایس ٹی) چھ رنگوں پر مشتمل ایک ٹول ہے۔ گزشتہ ماہ مئی میں ایف ایس ٹی ٹول کی تیاری کا اعلان کیا گیا تھا
تاہم اب اس کی تکمیل پر ماہرین نے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
گوگل کی انتظامیہ کے مطابق یہ ٹول 3 سالوں کے دوران مختلف تحقیقات اور جلدی امراض میں مبتلا ہزاروں افراد کی تصاویر کا جائزہ لینے کے بعد تیار کیا گیا ہے۔
یہ ٹول یا سسٹم سی ٹی اسکین کی طرح کام کرتا ہے۔ یہ ایسے ہی کام کرتا ہے
جیسے بریسٹ کینسر کی تشخیص کے لیے ٹیکنالوجی کی مدد سے اسکریننگ کی جاتی ہے۔
گوگل کے مطابق مذکورہ ٹول کی تیاری کے وقت مصنوعی ذہانت کے سسٹم کو 65 ہزار مختلف رنگوں، مسائل اور بیماریوں کی تصاویر دکھائی گئیں تھیں۔
ماہرین جلدی امراض نے اس ٹول سے متعلق خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ
یہ ٹول صرف گوری، بھوری یا سیاہ رنگت ہی پہچان پائے گا جبکہ گوری رنگت کے بھی مختلف درجے ہوتے ہیں۔
اس ٹول کو استعمال کر کے بیماری اور مسائل کی معلومات حاصل کرنے والے افراد مزید پریشانی میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔
گوگل سرچ انجن نے مذکورہ ٹول کو امریکا سمیت دیگر ممالک میں استعمال کرنے کی منظوری نہیں دی ہے
تاہم یورپی یونین نے اسے محدود پیمانے پر استعمال کی اجازت دی ہے
اور ساتھ ہی ٹول پر خدشات کا اظہار بھی کیا ہے۔
واضح رہے کہ گوگل نے اگرچہ مذکورہ ٹول تیار کرلیا ہے لیکن اسے تاحال عوام کے استعمال کے لیے فراہم نہیں کیا گیا ہے۔
اسے حکومتوں اور صحت سے متعلق اداروں کی منظوری کے بعد ہی استعمال کے لیے عام کیا جائے گا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس