پاکستان ٹیلی وژن پر ’انکل سرگم‘ کے کردار سے شہرت پانے والے مصنف، کالم نگار اور کارٹونسٹ فاروق قیصر انتقال کر گئے ہیں۔فاروق قیصر کی نماز جنازہ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سوا پانچ بجے شام ادا کی جائیگی۔
سرکاری ٹی وی چینل پی ٹی وی نے فاروق قیصر کے نواسے محمد کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ فاروق قیصر کے خاندانی ذرائع نے بتایا ہے کہ فاروق قیصر کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا ہے۔
مقامی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے ان کے نواسے نے بتایا کہ فاروق قیصر کی آخری رسومات اسلام آباد میں ادا کی جائیں گی۔ ان کے سوگواروں میں ایک بیٹا اور دو بیٹیاں ہیں۔
فاروق قیصر پاکستان میں پتلی تماشہ پر مبنی کردار ’انکل سرگم‘ اور اسی طرح کے کئی دیگر کرداروں کی وجہ سے جانے جاتے تھے۔
فاروق قیصر کے انتقال کی خبر سامنے آتے ہی پاکستانی سوشل میڈیا پر صارفین کی ایک بڑی تعداد ان سے جڑی اپنی یادوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کر رہے ہیں۔
فاروق قیصر 31 اکتوبر 1945 کو سیالکوٹ میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے نیشنل کالج آف آرٹس لاہور سے تعلیم حاصل کی اور وہ پاکستان ٹیلی وژن پر پہلی مرتبہ 1970 میں ’اکڑ بکڑ‘ میں دکھائی دیے تھے۔
مگر ان کا وجہ شہرت پی ٹی وی کا شو ’کلیاں‘ بنا جس میں انہوں نے انکل سرگم کا کردار ادا کیا تھا۔ انکل سرگم نامی کردار کے ذریعے فاروق قیصر طویل عرصہ تک معاشرتی مسائل پر مزاحیہ انداز میں بات کرتے رہے۔
صرف یہی نہیں بلکہ ان کے معروف کرداروں میں ’ماسی مصیبتے‘ سمیت کئی دیگر شامل ہیں۔
فاروق قیصر ایک مصنف، کالم نگار، کارٹونسٹ اور ٹی وی پروڈیوسر بھی تھے۔ انہوں نے پانچ کے قریب کتابیں بھی لکھی ہیں۔
ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں 1993 میں تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا جا چکا ہے۔
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے فاروق قیصر کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک عظیم فنکار ااور قلمکار سے محروم ہو گیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیراسد عمر نے کہا کہ فاروق قیصر انکل سرگم جیسے لازوال کرداروں کے خالق تھے۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم نے کروڑوں افراد کو اپنے منفرد مزاح سے لطف اندوز کیا۔
ٹی وی کی ممتاز اداکارہ اور ڈرامہ نگار بشری انصاری فاروق قیصر کے انتقال پر ہم نیوزسے بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئیں۔
بشریٰ انصاری نے انتہائی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا اچانک جانا انتہائی افسوسناک اور دکھ کا لمحہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فاروق قیصر صاحب کے انتقال پر ہر آنکھ اشکبار ہے۔ انہوں نے مرحوم کے درجات کی بلندی کے لیے بھی دعا کی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ