دنیا بھر کے پاسپورٹ پر نظر رکھنے والے ادارے نے سال 2021 کے پاسپورٹ کی رینکنگ جاری کردی۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ادارے ہینلے کی جانب سے 110 ممالک کے پاسپورٹ کی رینکنگ جاری کی گئی، جس میں جاپان نے ایک بار پھر دنیا کا طاقتور ور ترین پاسپورٹ ہونے کا
اعزاز اپنے نام کیا۔فہرست کے مطابق سنگاپور دوسرے، جرمنی، جنوبی کوریا تیسرے، فن لیڈن، اٹلی، اسپین، لیوگژیم برگ چوتھے،
آسٹریا، ڈنمارک پانچویں، فرانس، آئرلینڈ، نیدر لینڈ، پرتگال، سوئیڈن چھٹے، بیلجیئم، نیوزی لینڈ، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ ، امریکا ساتویں،
جمہوریہ چیک، یونان، مالٹا، ناروے آٹھویں جبکہ آسٹریلیا کینیڈا نویں اور ہنگری، لتھوانیا، پولینڈ اور سلوواکیا دسویں نمبر پر رہے۔
گزشتہ برس جاری ہونے والی 192 ممالک کی فہرست میں نیوزی لینڈ دوسرے نمبر پر رہا جبکہ فن لینڈ، آسٹریا، لیوگژیم بورگ،
جنوبی کوریا، سوئٹزرلینڈ، آئرلینڈ، آسٹریلیا اور ڈنمارک بالترتیب دنیا کے تیسرے، چوتھے، پانچویں، چھٹے، ساتویں، آٹھویں، نویں اور دسویں طاقت ور ترین پاسپورٹ قرار پائے تھے۔
چاپان کے پاسپورٹ کے حامل افراد 193 ممالک کا بغیر ویزہ سفر کرسکتے ہیں اسی طرح سنگاپور کے پاسپورٹ کے حامل شہری 192، جنوبی کوریا وار جرمنی کے 191، اٹلی ، فن لینڈ ، اسپین،
لیوگژیم برگ کے پاسپورٹ حامل افراد 190 شہروں کا بغیر ویزہ سفر کرسکتے ہیں جبکہ ڈنمارک اور آسٹریا کے پاسپورٹ حامل شہری 189 ممالک بغیر اجازت کے جاسکتے ہیں۔
پاسپورٹ کی درجہ بندی کے اعتبار سے اُن ممالک کے شہریوں کو مختلف ملکوں میں بغیر اجازت داخلے کی اجازت ہے۔
انڈیکس رینکنگ میں پاکستانی پاسپورٹ 107ویں نمبر پر پہنچ گیا، گزشتہ سال جاری ہونے والی فہرست میں پاکستان کا نمبر 192ویں تھا
جبکہ اُس سے قبل یعنی 2018 میں پاکستانی پاسپورٹ 198ویں نمبر پر تھا۔ انڈیکس میں پاکستان کے بعد شام، عراق اور افغانستان کے نام شامل ہیں۔
پاکستانی پاسپورٹ کے حامل شہریوں کو بغیر ویزہ کے 32 ممالک میں جانے کی اجازت ہے۔ہینلے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ
کورونا وبا کے دوران بہترین سفری سہولیات فراہم کرنے اور مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے پر ممالک کی درجہ بندی کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ کو رونا وبا کی وجہ سے گزشتہ دو برس سے ایوی ایشن انڈسٹری بری طرح سے متاثر ہوئی ہے، وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مختلف ممالک نے مسافروں کی آمد پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس