پاکستان میں اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے پیپلزپارٹی کو اور عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی) کو شو کاز نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق شو کازنوٹس میں دونوں جماعتوں کو 7 روز میں وجوہات بیان کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مولانا فضل الرحمن نے بطور سربراہ شو کاز نوٹسز کی منظوری دی۔ اظہار وجوہ کے نوٹسز سیکرٹری جنرل پی ڈی ایم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے بھجوائے گئے۔
پیپلزپارٹی کو شو کاز نوٹس بلاول بھٹو زرداری اور اے این پی کو اسفندیار ولی کے نام سے بھجوائے گئے ہیں۔ شو کاز نوٹس میں اپوزیشن لیڈر کے لئے باپ کے سینیٹرز کی حمایت لینے پر جواب طلب کیا گیا ہے۔
دونوں جماعتوں سے پی ڈی ایم کے اصولوں کی خلاف ورزی پر جواب طلب کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوٹسز کے متن میں درج ہے کہ پیپلزپارٹی اور اے این پی کے اقدام اپوزیشن اتحاد اور تحریک کو نقصان پہنچا ہے، ایسا اقدام کیوں کیا، وجوہات سے آگاہ کیا جائے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور سنیٹ میں اپوزیشن لیڈر یوسف رضا گیلانی نے نوٹس موصول ہونے کی تصدیق کردی ہے۔
خیال رہے کہ پی ڈی ایم نے طے کیا تھا ایوان بالا میں اپوزیشن لیڈر ن لیگ کا ہوگا لیکن پیپلزپارٹی نے یوسف رضا گیلانی کو بنوا دیا۔
پیپلزپارٹی کے اس اقدام کی شدید مذمت کی گئی اور سخت بیانات کا تبادلہ بھی ہوا۔ پیپلزپارٹی کا اسمبلیوں سے مستعفی ہونے کے فیصلے سے اتفاق نہ کرنا بھی پی ڈی ایم میں اختلافات کی وجہ سمجھا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے گزشتہ اجلاس کے بعد حکومت مخالف اتحاد میں دراڑیں مزید گہری ہو گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
جناب! عوام کو ہلکا نہ لیں۔۔۔عاصمہ شیرازی
’لگے رہو مُنا بھائی‘۔۔۔عاصمہ شیرازی
یہ دھرنا بھی کیا دھرنا تھا؟۔۔۔عاصمہ شیرازی
نئے میثاق کا ایک اور صفحہ۔۔۔عاصمہ شیرازی
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ