پاکستان کے معروف فوک گلوکار شوکت علی سی ایم ایچ ہسپتال لاہور میں داخل تھے۔ وہ طویل عرصے سے جگر کے عارضے میں مبتلا تھے۔ شوکت علی کے بیٹے امیر شوکت علی نے والد کے انتقال کی تصدیق کردی ہے۔ گزشتہ روز بھی شوکت علی کے بیٹے نے اپنے والد کی صحت کےلئے دعا کی اپیل کرتے ہوئے بتایا تھا کہ شوکت علی کی طبیعت انتہائی ناساز ہے، اور ان کے جگر نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے۔ شوکت علی کے انتقال کی خبر سنتے ہی دنیائے موسیکی کے گلوکار اور محب وطن پاکستانی قوم غم زدہ ہو گئی۔
گزشتہ برس وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر انہیں سندھ کے گمبٹ انسٹی ٹیوٹ میں داخل کرایا گیا تھا جہاں وہ کئی روز زیر علاج رہے تاہم پھر اکتوبر 2020 میں پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی خصوصی ہدایت پر انہیں سی ایم ایچ لاہور میں داخل کرایا گیا تھا۔
گجرات ملاکوال کے فنکار گھرانے سے تعلق رکھنے والے فوک گلوکار شوکت علی نے صوفیانہ کلام اور پنجابی گانوں کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیا، 1965ء کی جنگ میں ان کا گایا ہوا ملی نغمہ، ’’جاگ اٹھا ہے سارا وطن‘‘ اب بھی جوانوں کا لہو گرماتا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں 1990 میں پرائیڈ آف پرفارمنس ایوارڈ سے بھی نوازا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
جناب! عوام کو ہلکا نہ لیں۔۔۔عاصمہ شیرازی
’لگے رہو مُنا بھائی‘۔۔۔عاصمہ شیرازی
یہ دھرنا بھی کیا دھرنا تھا؟۔۔۔عاصمہ شیرازی
نئے میثاق کا ایک اور صفحہ۔۔۔عاصمہ شیرازی
https://fb.watch/4tqfvX3xtd/
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ