سعودی عرب کی آئل کمپنی آرامکو کے سالانہ منافع میں 2020 کے دوران 44 فیصد کمی آئی ہے۔
کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کورونا وبا سے متاثرہ سال کے آخر میں 76 کھرب سے زائد کا منافع کمایا تاہم کورونا وبا نے ان کے کاروبار کو بہت متاثر کیا ہے۔
آرامکو کے چیف ایگزیکٹیو امین ایچ نصر کا کہنا ہے کہ 2020 حالیہ تاریخ میں کمپنی کے لیے سب سے زیادہ چیلنجنگ سال تھا۔
لیکن دنیا کے سب سے بڑی تیل پیدا کرنے والے کمپنی آرامکو نے کہا ہے کہ وہ 75 بلین ڈالر کے منافع کی ادائیگی کے عہد پر قائم رہے گا۔ تقریبا تمام ادائیگی سعودی حکومت کو ہوگی جو کہ تقریبا 98 فیصد کمپنی کا مالک ہے۔
ابھی حال ہی میں آرامکو پیٹرولیم ایکسپورٹ کرنے والے ممالک کی تنظیم کے دوسرے ممبران کے ساتھ ساتھ روس اور کچھ دوسرے پروڈیوسروں، اوپیک پلس نامی ایک گروپ کے ساتھ معاہدے کے تحت پروڈکشن میں شامل ہوا ہے۔
چند روز قبل سعودی عرب کی بڑی بندرگاہ اور آرامکو کے رہائشی علاقے پر ڈرون اور بیلسٹک میزائل حملے کیے گئے تھے۔
خلیج کے مؤقر انگریزی اخبار کے مطابق سعودی عرب کی وزارت توانائی نے اس ضمن میں جاری کردہ بیان میں کہا تھا کہ راس تنورہ آئل پورٹ پر ایک بڑے پٹرولیم ٹینک فارم پر اتوار کی صبح ڈرون سے حملہ کیا گیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق حملہ آور ڈرون سمندر کی طرف سے آیا تھا۔ راس تنورہ دنیا کے بڑے آئل شپنگ پورٹ میں سے ایک ہے۔
اخبار کے مطابق اتوار کی شام بیلسٹک میزائل کا ایک ٹکڑا ظہران میں واقع سعودی آرامکو کے رہائشی علاقے کے قریب گرا جہاں کمپنی کے مقامی اور غیر ملکی ملازمین بمعہ اہل خانہ رہائش پذیر ہیں۔
عرب نیوز کےمطابق کیے جانے والے دونوں حملوں میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی املاک کو نقصان پہنچا تھا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس