بجلی، کھاد اور زرعی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف کسان تنظیموں نے ٹریکٹر مارچ کرنے کا اعلان کردیا۔
اکتیس مارچ کو ملک بھر سے کسان ٹریکٹروں پر لاہور اور اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے۔
روز بروز بڑھتی مہنگائی نے کسانوں کو بھی مشکل میں ڈال دیا۔
بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے بعد کھاد اور زرعی ادویات کی قیمتیں بڑھیں
تو کسان تنظیمیں یکجا ہو گئیں
لاہور پریس کلب میں کانفرنس کے دوران اعلان کیا کہ اکتیس مارچ کو ٹریکٹر مارچ کیا جائے گا
جس سے قافلوں کی صورت میں ٹریکٹروں پر لاہور اور اسلام کی جانب لانگ مارچ کیا جائے گا
خالد کھوکھر چئرمین آل پاکستان کسان اتحاد )
ہم اب تھک گئے ہیں مہنگائی نے جینا دو بھر کردیا۔ اب ٹریکٹر مارچ ہوگا جو پورے پاکستان سے نکلے گا(
کسان تنظیموں نے پنجاب میں گندم کا خریداری ریٹ دو ہزار روپے فی من مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا۔ کہتے ہیں کہ
پنجاب اور سندھ میں گندم کی قیمت میں فرق سے سمگلنگ کا رجحان بڑھے گا۔
آفاق ٹوانہ۔ رہنما کسان اتحاد)گندم کی قیمتوں پر نظر ثانی کی جائے ہماری اطلاعات کے مطابق وزیراعظم کو قیمتوں کے معاملے ہر گمراہ کیا گیا(
کسانوں کا کہنا تھا کہ ملک میں ریسرچ نہ ہونے کے باعث گندم کی ہیداوار فی ایکڑ کم ہوگئی ہے
جبکہ دنیا بھر میں پاکستان کاٹن کی پیداوار میں فی ایکڑ سب سے نچلے درجے پر آگیا ہے۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ