زمین کی فضامیں خلائی طوفان، جی پی ایس سسٹم متاثر ہونے کا خدشہ
سائنسدانوں نے زمین کی فضا میں پہلی بار خلائی طوفانوں کی تصدیق کی ہے۔ طوفان کو قطب شمالی سے سینکڑوں میل دور دیکھا گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق خلائی طوفان میں الیکٹرانز کی بارش اور دیگر سمندری طوفانوں کی خصوصیات بھی موجود تھیں۔
اینٹی کلاک وائیز سمدری طوفان کی شدت 8 گھنٹے تک رہی اور اس کے بعد بتدریج کم ہوگیا۔ سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے طوفان جی پی ایس سسٹم کو متاثر کرسکتے ہیں۔
خلائی طوفان میں تمام تر خصوصیات سمندری طوفان جیسی تھیں لیکن بارش کی بجائے الیکٹرونز برس رہے تھے۔
شمسی توانائی کی بڑی مقدار اور زمین کے اوپری ماحول میں چارج والے ذرات کی منتقلی سے اس قسم کے طوفان پیدا ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
اس قسم کے طوفان قبل ازیں مریخ ، زحل اور مشتری پر دیکھے گئے تھے تاہم زمین کی فضا میں پہلی بار دیکھا گیا ہے۔
اس کے نتیجے میں ریڈیو لہروں، سیٹلائٹ نیویگیشن اور مواصلاتی نظام متاثر ہونے کا خدشہ ہوتا ہے۔
خلائی طوفان کا مرکز، پھیلاؤ اور مشابہت بالکل سمندری طوفان سے ملتی ہے اور یہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب توانائی کی بڑی مقدار اورذرات کی بھاری تعداد ایک جگہ سے گزریں۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس