امریکی شہر نیویارک میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانے کے کچھ ہی دیر بعد 70 سالہ شخص پراسرار طور پر ہلاک ہو گیا۔
کورونا ویکیسن لگانے کے 25 منٹ کے بعد 70 سال کی عمر کا شخص چکرا کر گرا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔ تاحال موت کا سبب معلوم نہیں ہو سکا تاہم اس کا تعین کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
نیویارک کے اسٹیٹ ہیلتھ کمشنر ڈاکٹر ہاورڈ زوکر کا اس بابت کہنا ہے کہ ابتدائی مشاہدے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ مذکورہ شخص کی موت کسی الرجک ری ایکشن کا نتیجہ نہیں ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس ویکسین کے منفی اثرات بہت کم ہیں، اور اگر کہیں ایسے نتائج سامنے آئیں بھی تو ان کی بڑی وجہ الرجک ری ایکشن ہوتا ہے۔
حکام کی جانب سے ابھی تک تفصیلات ظاہر نہیں کی گئیں کہ کورونا ویکسین لگوانے کے فوراً بعد وفات پانے والے شخص کو کون سی ویکسین لگائی گئی۔
خیال رہے کہ امریکہ میں اب تک کورونا ویکسین کی 4 کروڑ دو لاکھ خوراکیں دی جا چکی ہے۔
کورونا وائرس کی ویکسینشن کے موجودہ شرح کے تناسب سے یہ وبا دنیا بھر میں مزید سات سال تک موجود رہے گی۔
برطانوی آن لائن اخبار دی میل نے بلوم برگ ویکسینیشن کیلکولیٹر کی رپورٹ سے متعلق بتایا تھا کہ دنیا بھر میں اب 119.8 ملین کورونا ویکسین بانٹ دی گئی ہیں جس میں سے روزانہ کی بنیاد پر 4.5 ملین لوگوں کو کورونا ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
سست رفتاری سے شروع ہونے والی کورونا ویکسین اب تک امریکہ میں 8.7 فیصد پر مشتمل آبادی کو لگائی جا چکی ہے جس میں اب اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ویکسی نیشن کے عمل میں سست روی کے باعث دنیا میں چھٹے نمبر پر آنے کے باوجود امریکہ 2022 تک ہیرڈ ایمیونٹی تک پہنچ جائے گا۔
لیکن ان سب کا انحصار اس بات پر ہے کہ آیا جنوبی افریقہ اور برازیل میں ابھرنے والے وائرس کے نئی قسم کے خلاف ویکسین موثر ہیں یا نہیں۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور