نومبر 8, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

ایکو ٹورزم کے فروغ کے لیے پاکستان کا ایک اور اہم قدم

واقع یہ نیشنل پارک قدرتی حسن مناظر اور خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے

ایکو ٹورزم کے فروغ کے لیے پاکستان کا ایک اور قدم ۔۔

ضلع چکوال میں چینجی نیشنل پارک کا افتتاح کردیا گیا ۔۔15 ہزار ایکڑ پر محیط سالٹ رینج کے وسط میں واقع یہ نیشنل پارک قدرتی حسن مناظر اور خوبصورتی میں اپنی مثال آپ ہے۔

اس پارک کی سیر کروا رہے ہیں ۔۔

استقبال ہے آپ کا پاکستان کے خوبصورت اور قدرتی مناظر سے بھرپور چنجی نیشنل پارک میں۔۔

اسلام آباد سے 130 کلو میٹر دوری تلہ گنگ کے خوبصوت جنگلات کے 15 ہزار سے زائد رقبے کے شاندار مناظر ۔۔ منتظر ہیں سیاحوں کے۔۔

چینجی نیشنل پارک پہنچتے ہی سیاحوں کے لیے سب سے پہلے جو چیز انہیں اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔۔ وہ ہے یہاں کا انفارمیشن سینٹر۔۔

جہاں چکوال کے تمام جنگلات یہاں رہنے والے نایاب جانور۔۔ پرندے۔۔ معدنیات اور جنگلات سے متعلق تمام معلومات کا خزانہ موجود ہے۔۔
شاہد اعوان ۔۔ ایڈیشنل سیکریٹری ۔۔ محکمہ جنگلات ۔۔ پنجاب

اس انفارمیشن سینٹر میں آپ دیکھینگے کہ ہم نے معلومات دی ہے کہ پنجاب میں کتنے پارکس ہیں؟؟ یہاں کونسے جانور ہیں ؟؟ کونسے پرندے ہیں کونسے پودے ہیں۔۔

یہاں پر خوبصورت پتھر ہیں جو کہیں بھی نہیں ملتے ہمیں جیولاجی رپورٹ بنا کر رکھی ہے ۔۔ کہ وزٹرز یہاں پر پڑھ کر دیکھ سکتے ہیں ۔۔

اور عموما یہاں کی سالٹ رینج یادگار ہے۔۔ جہلم سے شروع ہوتی ہے تو خوشاب تک جاتی ہے اور قدرت نے خوبصورت جگہ بنائی ہے۔۔

چنجی نیشنل پارک کو بنے ہوئے 34 سال ہو گئے تھے۔۔ مگر گزشتہ حکومتوں کی جانب سے عدم توجہی کے باعث یہ سیاحوں کی نظروں سے اوجھل ہوتا جا رہا تھا۔۔

پھر اس خوبصورتی کو چار چاند لگانے کے لیے منصوبے کو حتمی شکل دی سسٹین ایبل فارسٹ مینیجمنٹ نے۔۔
محمد ایاز خان ۔۔ پراجیکٹ مینیجر ۔۔۔ ایس ایف ایم ۔۔ پنجاب
انیس و ستاسی میں یہ بنا اور اس کی مناسب دیکھ بھال نہیں ہو تھی تو صرف پروٹیکشن تھی درختوں کی تو ابھی سسٹین ایبل فارسٹ مینیجمنٹ نے کوشش ہی ہے کہ

یہاں پر انفارمیشن سینٹر بنایا ہے ریسٹ ایریاز بنائے ہیں واٹر ہارویسٹر ہیں ۔۔

جو آرٹیفیشل لیک کا نظارہ دیتے ہیں۔۔ ایک پچیس کلومیٹر کا ایکسس روڈ ہے جس کے اندر آپ جا کر پورے پارک کا نظارہ کرتے ہیں ۔۔

یہاں ٹورسٹ کے لیے ہٹ بھی بنینگے تو وہ یہاں آکر رات بھی گزار سکتے ہیں اور اس پورے ماحول کو انجوائے بھی کر سکتے ہیں اور نیشنل پارک کے فیچر کو دیکھ سکتے ہیں ۔۔

انفارمیشن سینٹر کے بعد جہاں سب سے پہلے نظر پڑتی ہے وہ ہے یہاں کا واچ ٹاور۔۔ اس واچ ٹاور سے جہاں اس جنگل کے خوبصورت نظاروں سے محضوض ہوا جا سکتا ہے

وہی اس کی حفاظت کو مد نظر رکھتے ہوئے بھی تمام عوامل کو مد نظر رکھا گیا ہے۔۔ اس واچ ٹاور کے ڈھانچے کو کچھ اس طرح سے تعمیر گیا گیا ہے

موسموں اور حالات کی شدت اس پر اثر انداز نہیں ہوتی۔۔
سلیمان وڑائچ ۔۔ ایڈیشنل سیکریٹری ۔۔ وزارت موسمیاتی تبدیلی

واچ ٹاور ہم نے لوکل میٹیریل سے تیار کیا ہے اور اگر آپ اگر اسے دور سی دیکھیں تو یہ جیلڈ ان ہے ماحول کے حساب سے یہاں کوئی ایسا مٹیریل نہیں لگا

جس سے لگے کہ یہ آنکھوں کو چبھ رہا ہے ۔۔ تھیم بھی یہی ہے دنیا میں نیشنل پارکس جہاں بھی ہوں وہاں کوئی آرکیٹیکچر ہوتا ہے

اس کو میٹیریل لوکل ہوتا ہے۔۔ تاکہ وہ آوٹ آف پلیس نا لگے ۔۔ اس طرح کا ایک اور واچ ٹاور ایک بڑی کامیابی ہے اور ایک نیا آغاز ہے جو کہ بہت کم لاگت میں تیار کیا گیا ہے ۔۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے پنجاب کے سالٹ رینج کے دل میں واقع اس پارک کو تاریخی تاریخی حیثیت دیتے ہوئے یکو ٹورزم کے فروغ کے لیے بہترین زریعہ قرار دیا ہے۔۔

معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ان نیشنل پارکس کی تعداد 30 سے بڑھا کر 45 کر دی ہے۔۔

یہ پارکس نا صرف پاکستان کے اثاثوں کو دنیا میں متعارف کرانے کا بہترین زریعہ ہے بلکہ مقامی افراد کے روزگار کے لیے بھی معاون ثابت ہونگے۔۔
ملک امین اسلم ۔۔ معاون خصوصی ۔۔ موسمیاتی تبدیلی

پاکستان کا نیچرل اثاثہ بچانے کی مہم ہے ہم نیچر کو بھی بچا رہے ہیں اور لوگوں کو روزگار بھی دے رہے ہیں۔۔ ایکو ٹورزم کو پروموٹ بھی کر رہے ہیں۔۔ یہ اس لیے بنایا گیا ہے کہ باقی نیچرل پارکس میں بھی اس طرح کے ماڈلز بنائیں جائیں۔۔

اس پر ابھی جو خرچہ ہونا ہے اس کا پی سی ون بن رہا ہے ۔۔ لوگوں کو سہولیات دی جائینیگیں اور ہائیکنگ ٹریکس بنائے جائینگے ۔۔

یہ ایک پوری چین بن رہی ہے اس سے آگے ہم نمل میں بنا رہے ہیں۔۔ سالٹ رینج نیشنل پارک آلریڈی ڈیکلیئر ہو چکا ہے ۔۔

کیونکہ دنیا کی سالٹ رینج کی ثقافت شروع ہی اس ایریا سے ہوئی تھی یہاں ایک ٹلہ جوگیاں ایک جگہ ہے نندنہ فورٹ ہے ۔۔ یہ ایسی ہیریٹیج ہے جسکو ہم بھول چکے تھے ۔۔

تو پاکستان اس کو دوبارہ ریوائیو کررہا ہے ۔۔ یہاں پانی کی قلت ہے اس لیے یہاں پانی کو چھوٹا ڈیم ہے ۔۔

چنجی نیشنل پارک میں ہی وہ ریسٹ ہاوس بھی ہے جو انیس سو پینتالیس میں تعمیر کیا گیا تھا۔۔ تاریخ بتاتی یہاں ایک دور میں محترمہ نصرت بھٹو کو بھی پاند سلاسل کیا گیا تھا

اور وزیر اعظم عمران خان بھی اس پارک کے نظاروں سے پطف اندوز ہونے کے لیے آتے رہے ہیں۔۔

About The Author