دسمبر 22, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

یہ کشمیر کے محنت کش ہیں ۔۔۔رؤف لُنڈ

اور کبھی کبھی تو خود پاکستان اور انڈیا کے بھوکے لوگوں کی بھوک کو کشمیر کی آزادی کے عشق اور تقدس پر قربان کرنے کیلئے باھم چھوٹی موٹی جنگ اور جھڑپ کا شغل بھی کر لیتے ہیں ۔۔

رؤف لُنڈ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 جی ہاں یہ کشمیر کے لوگ ہیں ، یہ کشمیر کے محنت کش ہیں۔۔یہ وہ محنت کش کہ جن کے نام پر پاکستان کی بالادست اشرافیہ اور ان کے سہولت کاروں نے گذشتہ تقریباً 74 سالوں سے لیکر اب تک تمام ملکی وسائل پر ہاتھ صاف کیا اور یہ سب سستے آٹے کیلئے برف کی برستی بارش میں احتجاج کرنے اکٹھے ہوئے ہیں ۔۔۔۔۔ احتجاج کرنے والے یہ محنت کش اس وقت کسی بڑے لمبے چوڑے منصوبے و مطالبے کیلئے اکٹھے نہیں ہوئے۔ ان کی مانگوں (مطالبات) کی فہرست بھی کوئی طویل نہیں بلکہ یہ سب وہ لوگ ہیں جن کیلئے آج دو وقت کی روٹی کا حصول جوئے شیر لانے کے برابر ہوچکا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔

یہ کاشمیری تقسیم کرنے والی لکیر سے اِس طرف تعلق رکھتے ہیں۔ مگر ان کو لاٹھی ، گولی، قید و بند کی سہولت ویسی کی ویسی میسر آرھی ھے جیسی کہ ادھر والی لائن کے اس طرف والوں کو میسر آتی رہتی ھے۔۔۔۔۔۔

تبھی تو سارے کشمیری کہتے ہیں کہ ھم کشمیری ہیں اور سارا کشمیر ھمارا ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھوک اور تشدد کا حوالہ دونوں طرف کے کشمیر پر مسلط اور حکمران ٹولے کیلئے اس قدر کشش رکھتا ھے کہ انڈیا اور پاکستان ہر طرف کے بھوکے، بیروزگار ، بیمار، پریشان حال کشمیریوں کو اپنے ساتھ ملانے میں اچھی خاصی دلچسپی بھی رکھتے ہیں اور توجہ بھی دیتے ہیں۔۔۔۔۔

اور کبھی کبھی تو خود پاکستان اور انڈیا کے بھوکے لوگوں کی بھوک کو کشمیر کی آزادی کے عشق اور تقدس پر قربان کرنے کیلئے باھم چھوٹی موٹی جنگ اور جھڑپ کا شغل بھی کر لیتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لیکن دنیا بھر کے ان سب ناہنجار حکمرانوں کو کون باور کرائے بھوک کا خاتمہ کئے بغیر کوئی آزادی ، آزادی نہیں ہوتی۔۔۔۔۔۔۔ اور اگر کوئی آزادی ہوتی بھی ھے تو وہ اس سارے طبقاتی نظام اور اس نظام کے دئیے ہوئے دکھوں اور زخموں سے نجات ہوتی ھے۔۔۔۔۔۔۔۔

حکمرانو ! کشمیریوں کے احتجاج پر توجہ چھوڑو، کشمیریوں کے سستے آٹے کی فکر چھوڑو ، اپنا کام کرو کہ کرو گرفتاریاں ، پھینکو آنسو گیس کے گولے، چلاؤ لاٹھیاں، ڈالو ان کو قید و بند میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تاکہ یہ پھر اپنی بھوک بھول کر آزادی کی فکر کریں ، اپنی بھوک سے آزادی ، اپنی حقیقی آزادی کی جدجہد کا سوچیں اور پھر اے حکرانو ! تمہیں پتہ چلے کہ بقول کامریڈ ٹیڈ گرانٹ ” تم جو بھی کرتے ہو ، ھمیشہ غلط کرتے ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔

یہ بھی پڑھیے:

 مبارک باد اور سرخ سلام۔۔۔رؤف لُنڈ

اک ذرا صبر کہ جبر کے دن تھوڑے ہیں۔۔۔رؤف لُنڈ

 کامریڈ نتھومل کی جدائی ، وداع کا سفر اور سرخ سویرے کا عزم۔۔۔رؤف لُنڈ

زندگی کا سفر سر بلندی سے طے کر جانے والے کامریڈ کھبڑ خان سیلرو کو سُرخ سلام۔۔۔رؤف لُنڈ

About The Author