دو ہزار بیس متعدد سیاستدانوں کیلئے نیک شگون ثابت نہ ہوا
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف سمیت سیاسی رہنما ،، پارلیمنٹ میں کم
عدالتی راہداریوں میں ذیادہ دکھائی دئیے ،، کس کو ریلیف ملا اور کون
،قانونی رعایت سے محروم رہا
لاہور ہائیکورٹ اور احتساب عدالت کی راہ داریوں میں سال بھر ،،، سیاستدانوں کی طلبی کی صدائیں گونجتی رہیں
کسی کو سرکاری تحویل میں پیشی پر لایا گیا ،، تو کسی نے ضمانت کیلئے عدالت کا رخ کیا
منی لانڈرنگ ریفرنس میں ،، اپوزیشن لیڈر شہباز شریف لاہور ہائیکورٹ پہنچے
لیکن ضمانت مسترد ہونے پر گرفتار ہو گئے۔ حمزہ شہباز بھی اسی کیس میں ضمانت نہ ملنے پر https://dailyswail.com/2020/12/30/51375/
اسیری کاٹ رہے ہیں۔
مریم نواز نے اپنا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا
لیکن کس ابھی زیر التواء ہے۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں رانا ثناء اللہ لاہور ہائیکورٹ سے عبوری ضمانت پر ہیں
گرفتاری کے بعد ،،، شہباز شریف پیشیوں پر احتساب عدالت میں دکھائی دئیے
چوہدری برادران، علیم خان اور سبطین خان کے خلاف تفتیش مکمل کر کے ریفرنس دائر نہ کیا جا سکا۔
گیپکو سکینڈل میں احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کو بری کر دیا۔۔
انسداد دہشتگردی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کو مختلف مقدمات میں سزائیں سنائیں
جبکہ لاہور کے مختلف تھانوں میں مقدمات درج ہونے پر لیگی رہنما ضمانتوں کے لیے عدالتوں کے روبرو پیش ہوئے
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ