نومبر 6, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

اکیسویں صدی کی دوسری دہائی کا آخری سال

یورپ سے امریکا اور افریقہ سے لے کر ایشیا تک ہر طرف موت کا رقص جاری رہا

اکیسویں صدی کی دوسری دہائی کا آخری سال

مہلک کورونا وائرس نے ہرطرف تباہی ہی تباہی مچائی

یورپ سے امریکا اور افریقہ سے لے کر ایشیا تک ہر طرف موت کا رقص جاری رہا

کورونا کی وجہ سے دوہزار بیس کا شمار تاریخ کے بدترین سالوں میں ہونے لگا

دوہزار بیس امریکا میں آٹھواں اور دنیا میں چھٹا بدترین سال قرار دیا گیا ہے

کورونا کی وجہ سے اٹھارہ لاکھ سے زائد ہلاکتیں، اور لاک ڈاون کی وجہ سے سماجی زندگی اور معیشت کی ابترصورت حال

کورونا نے دوہزار بیس کو تاریخ کے بدترین سالوں کی قطار میں لاکھڑا کردیا

امریکی اور برطانوی یونیورسٹیوں کے اٹھائیس سے زائد مورخین نے دوہزار بیس کا موازنہ تاریخ سے کیا،

آکسفورڈ، کیمبرڈج اور ایوی لیگ یونیورسٹیوں کے تاریخ دانوں کے مطابق دوہزار بیس امریکی تاریخ کا آٹھواں بدترین سال رہا

تاریخ دانوں نے 1862 کی خانہ جنگی کے سال کو امریکی تاریخ کا بدترین سال قرار دیا۔

انیس سو انتیس کی عالمی کسادبازاری، انیس سو انیس کے دوران اسپیشن فلو، مارتھن لوتھر کنگ جونیئر کے قتل کا سال انیس سو اڑسٹھ امریکی تاریخ کے بدترین سال ہیں۔

امریکی تاریخ میں دوہزار ایک کے دوران ورلڈٹریڈ سنٹر پر دہشت گرد حملوں کا ساتواں اور https://dailyswail.com/2020/12/12/49948/

کورونا سے متاثرہ دوہزار بیس کا شمار اٹھویں نمبر پر رہا۔

مورخین نے دنیا بھر میں تیرہ سو اڑتالیس میں طاعون،

اٹھارہ سو سولہ میں انڈونیشا میں آتش فشا پھٹنے کے حادثوں کے بعد دوہزار بیس کو چھٹا بدترین سال قرار دیا ہے۔

About The Author