نومبر 7, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

یہ ہوتی ہے تبدیلی ۔۔۔طاہر ملک

اگر ریاست اور حکومت عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم نہیں کرسکتی تو پھر ریاست کے پاس شہریوں سے ٹیکس وصول کرنے کا کیا جواز رہ جاتا ہے۔؟

طاہر ملک

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہمارے دوست مصدق نیازی وزیر اعظم عمران خان کے حلقے سے تعلق رکھتے ہیں، گزشتہ دس سال سے تحریک انصاف کی کامیابی کے لیے دن رات سرگرم عمل رہے. تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے جو خواب نوجوانوں کو دکھائے ان کی عملی تعبیر دیکھتے دیکھتے وہ خواب ہی اب دھندلانے لگے۔

آج انہوں نے میری توجہ اس خبر کی جانب متوجہ کی کہ وزیراعظم عمران کی ہمشیرہ علیمہ خان عمران خان کے حلقہ انتخاب میں دورے کے دوران عیسیٰ خیل کے گورنمنٹ بوائز اور گرلز کالجز کے دورہ پر جب تشریف لے گئیں تو عوام اور طلبہ نے ان کی توجہ اہم شعبہ جات میں ٹیچنگ سٹاف کے نہ ہونے کی جانب مبذول کروائی تو انہوں نے جواب دیا کہ اس مسئلہ کے حل کے لیے نجی شعبہ سے ٹیچنگ سٹاف کو بھرتی کرنا پڑے گا، جن کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کے لئے عوام کو چندہ جمع کرنا پڑے گا.
یہاں یہ سوال بنتا ہے کہ کیا مملکت خداد پاکستان کے قوانین  اس طرح کے بندوبست کی اجازت دیتے ہیں.
اور اگر معیشت اور امور مملکت چندے سے ہی چلانے ہیں تو پھر اتنی تگ و دو کے بعد اقتدار حاصل کرنے کی کیا ضرورت تھی یہ کام گلی محلے میں چندہ زکوٰۃ صدقہ اور خیرات مانگ کر کیا جاسکتا تھا۔
کیا ملک اس طرح چلایا جاتا ہے جیسے خیراتی ہسپتال۔۔۔۔۔۔۔؟
اگر ریاست اور حکومت عوام کو صحت اور تعلیم کی سہولیات فراہم نہیں کرسکتی تو پھر ریاست کے پاس شہریوں سے ٹیکس وصول کرنے کا کیا جواز رہ جاتا ہے۔؟
اور کیا شہریوں کو تعلیم دینا ان کا بنیادی حق نہیں، اگر ہے تو پھر یہ ریاست کا فرض ہے کہ وہ شہریوں کو تعلیمی سہولیات مہیا کرے.
اشرافیہ کی بندر بانٹ پلاٹ مراعات ماضی کی حکومتوں کی طرح آج بھی جاری ہیں لیکن غریب کے بچے کے لئے وسائل نہیں اس خبر کو پڑھ کر میرا یقین اور پختہ ہوگیا کہ تبدیلی کے لئے جب تک قیادت میں سیاسی طبقاتی تاریخی اور نظریاتی شعور نہ ہو اس کی حقیقت ایک سراب اور دھوکے سے بڑھ کر کچھ نہیں جو وزیر اعظم عمران خان اپنے حلقہ انتخاب میانوالی میں تبدیلی نہ لاسکے ان سے پورے ملک کے نظام میں تبدیلی لانے کی توقع رکھنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں.

یہ بھی پڑھیے:

ملتان کی کہانی ۔۔۔ طاہر ملک

اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کا المیہ ۔۔۔ طاہر ملک

میڈیا: خبروں اور تبصروں میں اقلیتی برادری کہاں؟۔۔۔ طاہر ملک

About The Author