لاہور:
مینار پاکستان جلسے پر مریم نواز سمیت اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی مرکزی قیادت پر مقدمہ درج کرلیا گیا۔
مقدمہ سیکیورٹی آفیسر پی ایچ اے کی مدعیت میں تھانا لاری اڈا میں درج کرایاگیا
جس ميں کورونا ايس او پيز کی خلاف ورزی ، ساؤنڈ سسٹم ايکٹ سميت 15دفعات شامل کی گئی ہیں جبکہ
خاکی شلوار قمیض میں ملبوس ڈنڈا فورس کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔
مقدمے ميں مريم نواز، خواجہ سعد رفيق ، احسن اقبال ، شاہد خاقان، شیخ روحیل اصغر، سمیع اللہ خان،افضل کھوکھر
سیف الملوک، خواجہ آصف، طلال چوہدری، رانا تنویر حسین، ایاز صادق، سعد رفیق، رانا ثنااللہ ملک پرویز، ملک ریاض
بلال یاسین، رانا مشہود، وحید عالم، مریم اورنگزیب، عظمی بخاری، شائستہ پرویز ، عطا تارڑ، مخدوم جاوید ہاشمی کو نامزد کیا گیا ہے۔
ايف آئی آر کے متن کے مطابق ملک وسیم کھوکھر 125 افراد کے ہمراہ مزاحمت کرکے پارک میں داخل ہوئے، جلسے کے شرکا نے قومی ورثے کی حرمت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچايا۔
مقدمے میں کہا گیا کہ جلسے کے منتظمین نے مینار پاکستان کے فرش کو توڑا، بنچوں کو توڑ کر لکڑیوں کو آگ لگائی
پودوں، فوارے اور گملوں کو توڑ کر سرکاری املاک کو لاکھوں روپے کا نقصان پہنچایا
جبکہ قومی ورثے کی حرمت کو بھی پامال کیا
اور رہنماؤں نے جلسے کے شرکا کو انتظامیہ کے خلاف اکسایا اور سیکیورٹی گارڈز کے ساتھ مزاحمت بھی کی۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ