چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے آج لاہور میں پاکستان ڈیموکریٹک الائنس (پی ڈی ایم) کے تحت ہونے والے جلسہ میں لانگ مارچ کا اعلان کردیا۔ ڈائیلاگ شائیلاگ کا وقت گذر گیا۔ سلیکٹر فون کرنا بند کرو ہم اسلام آباد آرہے ہیں۔
اپوزیشن کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ نالائق نااہل اور ناجائزہ حکمرانوں کو عوام بھگت رہے ہيں ،دھمکی ، گالم گلوچ او جھوٹ کے سوا ان کے دامن میں کچھ نہيں ، ہم تو کشتیاں جلاکر میدان میں اترے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ فتح کی صبح جلد ہونے والی ہے ، یہ کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ حکمران گھر جانے والا ہے، آٹا چینی چوروں کی حکومت میں غریب کا چولہا بند ہے ، دکاندار کا شٹر بند ہے ، آج صنعتوں پر تالا ہے، ٹرانسپورٹرز کا پہیہ جام ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ان کو عوام کا درد اس لیے محسوس نہيں ہوتا کہ یہ آپ کے ووٹوں کی طاقت سےاقتدار میں نہیں آئے، ان کو امپائر کی انگلی سے اقتدار ملا ہے ، یہ آپ کا فیصلہ نہیں ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ پنجاب کے ساتھ کیا مذاق کیاجارہاہے ،پنجاب کی پگ ایک کٹھ پتلی کے سرپر ہے ، ہم نہ کٹھ پتلی کو مانتے ہيں ، نہ کٹھ پتلی کے کٹھ پتلی کو مانتے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ شہباز شریف ، خورشید شاہ کو رہا کیا جائے، ظلم جبر کی رات ختم ہونے کو ہے، ہم اس کٹھ پتلی کو للکار رہے ہیں ، اس کے سہولت کاروں کو للکار رہےہيں ۔
ہمارا مطالبہ فوری نئے انتخابات ہیں ،مولانا فضل الرحمان
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا ہے کہ جنوری کے آخر یا فروری کے آغاز میں اسلام آباد لانگ مارچ کریں گے۔
مینار پاکستان لاہور میں پی ڈیم اے کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو چلنے نہیں دیں گے،ان کے استعفے ساتھ لے کر جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو روکیں نہیں، انارکی کی طرف جانے سے پہلے حالات سنبھال لینے چاہیں۔ دھاندلی کے ذریعے مسلط جعلی حکومت کو تسلیم نہیں کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ فقید المثال اجتماع پر پی ڈی ایم کی جماعتوں اورعوام کومبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال لاہور کی شاہراہوں سے ہمارا آزادی مارچ گزررہا تھا، آپ نے ساری رات ہمارے استقبال میں کھڑے ہو کر گزاری تھی۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں ناجائزحکومت مسلط ہے، ناجائز حکومت کیلئے دھاندلی کی گئی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کے حقوق پر ڈاکا ڈالا جاتا ہے تو قومی یکجہتی برقرار نہیں رہ سکتی، زخم گہرے ہوتے جا رہے ہیں،احساسات میں غصے،ناراضی کاعنصر بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ملک کے ہر شعبہ ہائے زندگی کے لوگ پریشان ہیں۔ اگر ہم نے ان لوگوں کو مطمئن کرنا ہے تو انقلاب برپا کرنا ہو گا۔
سربراہ پی ڈی ایم نے کہا کہ پاکستان کا اسٹیٹ بینک بیان دے رہا ملکی تاریخ میں پہلے بار بجٹ زیرو سے نیچے چلا گیا، معیشت کی ابتری غریب بے روزگار نوجوان کو سبز باغ دکھائے اس کے مستقبل کو تاریک کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں سے تیس ہزار سے زائد ملازمین فارغ کر دئیے، حکومت نااہل و ناجائز ہے تو اسے برقرار رکھنے کیلئے جنات نے نہیں قوم نے کردار ادا کرنا ہے۔
اسٹیبلشمنٹ کو سیاست میں مداخلت ختم کرنا پڑے گی بلاول بھٹو
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مہنگے جلسے کے ذریعے این آر او لینے کی کوشش کی گئی، اپوزیشن کے لیے افسوسناک جواب ہے کہ این آر او نہیں ملے گا۔
اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے لاہور جلسے پر ردعمل دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم نے بہت ساری رقم، وقت، کوشش کر کے سنگدلی کا مظاہر کیا، لوگوں کی زندگیاں خطرے میں ڈالی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے لیے شہریوں کی حفاظت کتنی اہم ہے، یہ سب لوٹی ہوئی دولت کو بچانےاور این آر او کے لیے مجھے بلیک میل کر رہے ہیں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ