نئی دہلی:
بھارت میں دو تانترک بابوں نے لندن پلٹ ڈاکٹر کی لالچ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے ڈھائی کروڑ روپے میں الہ دین کا چراغ بیچ دیا۔
متاثرہ شخص نے فراڈ کا علم ہونے پر پولیس میں شکایت درج کروائی جس پر دونوں تانترک بابوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ واقعہ ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں پیش آیا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ شخص ڈاکٹر لئیق خان نے براہمپوری پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی کہ خیرنگر کے علاقے میں دو تانترک بابوں نے اسے عام لیمپ الہ دین کا چراغ بنا کر بیچ دیا ہے۔
پولیس نے دونوں نامزد ملزموں کو گرفتار کر کے ان کے قبضے سے ’الہ دین کا چراغ‘ بھی برآمد کر لیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ ڈاکٹر کے پاس 2018 میں ثمینہ نام کی ایک مریضہ آئی جس کی سرجری کی گئی اور اس کے بعد وہ سرجری کے زخم کی ڈریسنگ کی غرض سے تسلسل کیساتھ ثمینہ کے پاس جاتا رہا۔
ڈاکٹر لئیق کا کہنا تھا کہ ثمینہ کے ذریعے ہی وہ ایک تانترک سے ملا جس نے دعویٰ کیا کہ اس کے پاس جادوئی چراغ ہے جو اسے مالا مال کر دے گا اور وہ اپنی ہر خواہش پوری کر سکتا ہے۔
لئیق خان کے مطابق دونوں تانترک اکثر اس چراغ سے ایک جن بھی برآمد کر کے دکھاتے مگر وہ چراغ کو چھونے سے یہ کہتے ہوئے منع کر دیتے تھے کہ یہ تمہارے لیے نقصان دہ ہو گا۔
متاثرہ شخص نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ دونوں تانترک بابوں نے اقساط کی صورت میں اس سے مجموعی طور پر ڈھائی کروڑ روپے کی رقم لی اور بعد میں اسے احساس ہوا کہ وہ جسے چراغ کا جن بتاتے تھے، وہ کوئی اور نہیں بلکہ ثمینہ کا شوہر تھا۔
ڈاکٹر نے فراڈ کا علم ہونے پر پولیس سے رابطہ کیا جنہوں نے نامزد ملزموں اسلام الدین اور اس کے دوست انیس کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ ثمینہ اور اس کے شوہر کی تلاش جاری ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ان دونوں کو بھی جلد ہی گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس