تحریر و تصاویر:سید مزمل حسین
خان پور کٹورہ سے مرزا حبیب صاحب ملتان تشریف لاۓ. آپ ایک علمی و ادبی شخصیت ہیں اور تاریخ کے گمشدہ پہلوؤں کی کھوج میں ہمہ تن مصروف رہتے ہیں،
آپ نے ملتان کے کچھ ان دیکھے تاریخی مقامات دیکھنے کی خواہش ظاہر کی. حسن پروانہ روڈ پر افغان قبیلہ بادوزئ کے خاندانی قبرستان کا رخ کیا
جہاں تیرہویں صدی ہجری بمطابق اٹھارویں صدی عیسوی میں وفات یا شہادت پانے والے نوابوں اور شہدا کے مقابر موجود ہیں۔
قبرستان کی چاردیواری کے دروازہ پر نصب کتبہ پر 1204 ہجری/ 1778 عیسوی سال درج ہے.
کچھ قبروں پر کتبہ بمع تواریخ نصب ہے، مقبروں پر فریسکو آرٹ کا کام اب مٹ جانے کے قریب ہے۔ کچھ قبور کے تعویز مرمت کیے ہوۓ ہیں.
قابل الذکر شخصیات میں نواب شاہ محمد خان بادوزئ، نواب عاشق محمد خان بادوزئ، نوابزادہ شاہ حسین خان بادوزئ، شہید ملت نواب شیر محمد خان بادوزئ کے مقابر موجود ہیں.
نواب عاشق محمد خان کی قبر کے سرہانے ایک بڑے کتبہ پر فارسی میں قطعہ تاریخ درج ہے جو دہلی کے حروف کند کنہیالال نے سنگ مرمر کے کتبہ پر کندہ کیا.
ایک کونے میں واقع قبر پر شرمو دائ کے نام کا کتبہ نصب ہے جو غالبا خاندانی دائ ہوں گی
.
انکے علاوہ بھی خاندان کی درجنوں قبور موجود ہیں
.
قبرستان کے مشرقی جانب کچھ کمروں میں قبرستان کے خدام کا خاندان آباد ہے۔
اللہ تعالیٰ تمام مرحومین کی مغفرت فرمائے، آمین.
عکاسی:
سید مزمل حسین
وسیب ایکسپلورر
اے وی پڑھو
چوکیل بانڈہ: فطرت کے دلفریب رنگوں کی جادونگری||اکمل خان
ڈیرہ کی گمشدہ نیلی کوٹھی !!||رمیض حبیب
سوات میں سیلاب متاثرین کے مسائل کی درست عکاسی ہو رہی ہے؟||اکمل خان