لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز کے تاحیات قائد اور سابق وزیراعظم نواز نے کہا ہے کہ ملک مشکل میں ہے، ہم کہاں جارہے تھے اور آج کہاں ہیں؟ کوئی مجھے خاموش کرانے کی کوشش نہ کرے۔ پاکستان کے حالات دیکھ کر چپ نہیں رہ سکتا۔
پارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے لاہور میں ہونے والےاجلاس سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میں جو علم بلند کر رہا ہوں، کیا آپ میرا ساتھ دیں گے؟
انہوں نے کہا کہ ن لیگ جیتی ہوئی تھی لیکن ہروایا گیا۔ جو کچھ بھی ہورہا ہے میں اس پر خاموش نہیں رہوں گا۔ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر مجھے وزارت عظمیٰ سے نکالا گیا۔
اجلاس سے لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ ملکی حالات کو دیکھتا ہوں تو دکھ محسوس کرتا ہوں۔ ہم نے ماضی میں منصوبوں پر کامیابی سے کام کیا۔ جنوبی ایشیا میں اس وقت سب سے پسماندہ ملک پاکستان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں دہشت گردی ختم ہوئی اور امن و استحکام کو دوام ملا۔ ہمارے دور میں دنیا پاکستان کی ترقی کی تعریف کررہی تھی۔ ہم نے پاکستان کا نقشہ بدل دیا اور معیشت کو بہترکیا۔ ہمارے دور میں عوام خوش تھے۔
پشاور بی آرٹی کا منصوبہ آج تک پروان نہ چڑھ سکا۔ پشاور بی آرٹی منصوبے پر6 سال لگ گئے۔ ہم نے ڈیڑھ سال میں میٹرو بنائی۔ مشکلات تھیں لیکن ہم نے 4 سال تک روپیہ کو قابو میں رکھا۔ موجودہ حکومت میں ڈالرمہنگا ہوگیا، روپیہ مٹی میں مل گیا ہے۔
سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ اپوزیشن رہنما شہبازشریف کو ناکردہ گناہوں کی سزاد ی جا رہی ہے۔ شہباز شریف کو سنا بھی نہیں گیا، سیدھا جیل لے گئے۔
انہوں نے کہا کہعمران خان سے ہمارا کوئی مقابلہ نہیں ان کو اہمیت نہیں دیتے۔ عمران خان نے کبھی کوئی کاروبار نہیں کیا, یہ بنی گالا کی ریاست کہاں سے آگئی؟
نوازشریف نے کہا کہ ہم نے افواج پاکستان کی بڑی خدمت کی، پھرموقع ملا تو دوبارہ کروں گا۔ بارڈر پرڈیوٹی دینے والے فوجیوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
نواز شریف نے کہا کہ آ ج پاکستان میں لوگ پریشان ہیں کہ بچوں کو پڑھائیں یا روٹی کھائیں۔ غریب بجلی کی بل دیں،ادویات خریدیں یا روٹی کھائیں؟
سابق وزیراعظم کیا ریاست مدینہ ایسی ہوتی ہے،ڈر لگتا ہے۔ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں، حالات یہ ہیں عوام سکون سے سو نہیں سکتے ہیں۔
ن لیگ کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے جنرل سیکریٹری احسن اقبال نے کہا کہ مریم نواز گلگت بلتستان کا دورہ کریں گی۔
ن لیگی رہنما احسن اقبال نے کہا کہ ہفتے کو لاہور میں پرامن احتجاج کریں گے۔ صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی سطح پر تنظیم سازی مکمل کرلی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں بھارت کو جرات نہیں تھی کشمیر کی متنازعہ صورتحال تبدیل کرسکے۔ 2018 کے انتخابات میں ملک پر نااہل حکومت مسلط کردی گئی۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور