نومبر 2, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

فیصلے کی گھڑی آچکی۔۔۔ نذیر ڈھوکی

کوئی مانے یا نہ مانیں مگر حقیقیت یہ ہے ریاست کے کچھ طاقتور عناصر نے حقیر سے مفادات کی خاطر ریاست کو تختہ مشق بنادیا

نذیر ڈھوکی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

20 ستمبر کو پاکستان پیپلزپارٹی کی زیر میزبانی آل پارٹیز کانفرنس میں سابق وزیراعظم میان نواز شریف کی ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت نے غیر جمہوری عناصر کے دل کی دھڑکن بے ترتیب کردی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری تو چاہتے تھے کہ آل پارٹیز کانفرنس سلیکٹڈ حکومت کی طرف سے پیش کیئے جانے والے وفاقی بجٹ کے پاس ہونے سے قبل ہو مگر مختلف وجوہات کی وجہہ سے اے پی سی کے انعقاد میں تاخیر ہوتی رہی۔

بحرحال حکومت مخالف سیاسی پارٹیوں کی کانفرنس سے دو روز قبل پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار کے زیراہتمام اے پی سی کے ڈیکلریشن نے امید افزا ماحول پیدا کردیا ہے اس حوالے سے یہ کہنا درست ہوگا کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا بیانیہ جمہوریت پسندوں اور آئین کی بالادستی پر یقین کرنے والوں کا بیانیہ بن چکا ہے۔ حقیقت یہ بھی ہے کہ ملک کے جمہوریت پسند صدر آصف علی زرداری نے پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ریاست کے تمام امور کے حدود کا تعین کردیا تھا۔ صدر آصف علی زرداری نے ملک کے اندرونی اور خارجی امور پارلیمنٹ کے سپرد کرکے ملک اور قوم آزاد ، خود مختار ، اور خود دار بنانے کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔

کوئی مانے یا نہ مانیں مگر حقیقیت یہ ہے ریاست کے کچھ طاقتور عناصر نے حقیر سے مفادات کی خاطر ریاست کو تختہ مشق بنادیا ، تاریخ کے تناظر میں دیکھا جائے تو صاف نظر آئے گا کہ ملک پر جب بھی جنرل قابض ہوئے ہیں دھرتی ماں کا سودا کرنے کی قیمت پر اقتدار میں آتے ہیں، ایوب خان نے دھرتی ماں کے تین دریا بھارت کو بیچے ، یحی خان نے بغیر کسی مزاحمت کے ملک کے ھزاروں مربع میل پر بھارتی فوج کو قبضہ ہونے دیا ، جنرل نیازی نے مشرقی پاکستان میں اپنے ہم وطنوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کی بجائے بھارتی فوج کے سامنے ہتھیار ڈالے ، جنرل ضیا نے کوئی گولی چلائے بغیر سیاچن بھارت کے قبضے میں دیا ، اور پرویز مشرف نے کارگل کے محاذ پر قوم کو شرمندہ کردیا ، حیرت انگیز بات یہ ہے ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنے والوں کی مزاحمت کرنے والی محترمہ بینظیر بھٹو شہید کو ریاست نے احسان اللہ احسان جیسی بھی سیکیورٹی مہیا نہیں کی ، مگر اب ساری قوم نہ صرف انتخابات پر شب خون مارنے سے لیکر دھرتی ماں کے بیٹوں کے غائب ہونے پر ریاست کے خلاف فریاد کر رہی ہے ، پیپلز پارٹی کے نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا کے بنائے ہوئے ملک کو بچانے کیلئے میدان میں ہیں ، اب وہ وقت آ چکا ہے کہ فیصلہ ہونا چاہئے ریاست کو آئین کے مطابق چلایا جائے یا طاقت کی بنیاد پر ؟ بلاول بھٹو زرداری بھی اپنی عظیم والدہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید کی طرح ملک کو بچانے کے مشن پر عمل پیرا ہیں تاریخ اور قوم گواہ رہے۔

About The Author