زمین پر انسانی سرگرمیوں سے جنگلی حیات کی تعداد تیزی سے کم ہو رہی ہے۔
گزشتہ پچاس سال میں دنیا سے تین چوتھائی جانور اور پرندے ختم ہو چکے ہیں۔۔
انسانی ترقی جانوروں، پرندوں اور پودوں کے لیے تباہ کن ثابت ہونے لگی۔۔۔
زمین پر بڑھتی آلودگی، درجہ حرارت میں مسلسل اضافے،
جنگلات کے کٹاو اور دریاوں اور سمندروں میں شامل ہوتے کیمیائی فضلے نے پچاس سال میں دنیا سے 68 فیصد جنگلی حیات کو ختم کر دیا۔۔۔۔۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کی چیف ایگزیٹو نے کہا ہے کہ ہم جنگلات کو تیزی سے جلا رہے ہیں،
ماہی گیری میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔ ایسے میں جنگلی حیات کی تباہی کا ایسا سلسلہ شروع ہوا ہے جسے روکنا ممکن نہیں لگ رہا۔۔۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف کی جانب سے یہ رپورٹ 1970 سے 2016 کے درمیان جمع کئے گئے اعداد و شمار کے بعد مرتب کی گئی۔۔۔
لندن کی زوالوجیکل سوسائٹی کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ انسانی آبادی مسلسل بڑھ رہی ہے، جانوروں کی تعداد اس سے بھی تیزی سے کم ہو رہی رہے۔۔
ہم ایکو سسٹم پر انحصار کرتے ہیں جو تیزی سے تباہ ہو رہا ہے۔۔۔ ایکو سسٹم تباہ ہونے سے مستقبل میں انسان کے لیے خوراک کا حصول بھی مشکل ہو جائے گا۔۔۔۔۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس