آہستہ بولیں اور کورونا سے بچیں
دھیمے آواز میں بات کرنے سے بھی کورونا وائرس کے جراثیم کے پھیلاو کو روکا جا سکتا ہے
امریکی ریاست کیلیفورنیا کی یونیورسٹی کے محققین نے نئی تحقیق پیش کر دی
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تیز بولنے سے بڑی تعداد میں ذرات منہ سے خارج ہوتے ہیں۔
جو فضا میں بڑی تعداد میں وائرس کے جراثیم کے پھیلاو کا سبب بنتے ہیں
ماہرین کی تجویز کے مطابق اسپتالوں اور ہجوم والی جگہوں پر کم اور آہستہ بولنے سے کورونا کو کم کیا جا سکتا ہے
آہستہ بولیں اور کورونا سے بچیں، نئی تحقیق سامنے آ گئی
تیز بولنے سے بڑی تعداد میں ذرات منہ سے خارج ہوتے ہیں،امریکی ماہرین نے بتایا کہ
ذرات فضا میں بڑی تعداد میں وائرس کے پھیلاو کا سبب بنتے ہیں،
ہجوم والی جگہوں پر کم اور آہستہ بولنے سے کورونا کو کم کیا جا سکتا ہے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس