لاہور میں ڈاکوؤں نے موٹروے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی۔
تھانہ گجرپورہ پولیس کے مطابق خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ لاہور سے گوجرانوالہ جارہی تھی۔ راستے میں پٹرول ختم ہوا تو خاتون نے گاڑی کھڑی کردی۔ اس دوران دو نامعلوم افراد آئے اور خاتون کو بچوں سمیت قریبی کھیتوں میں لے گئے۔ ملزمان نے پہلے خاتون کا زیادتی کا نشانہ بنایا اور جاتے ہوئے ایک لاکھ روپے بھی چھین کر فرار ہوگئے۔
پولیس کے مطابق واردات کے دوران متاثرہ خاتون کے دو بچے بھی ہمراہ تھے۔ رواں سال دوران ڈکیتی ذیادتی کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ پولیس نے2 نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
وزیراعلی پنجاب سردار عثمان احمد خان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے واقعہ کا نوٹس لیکر متعلقہ حکام سے جواب طلب کرلیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پرلکھا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر سی سی پی او لاہور تفتیشی ٹیم کو لیڈ کررہے ہیں۔ تفتیش میں رورل اور اربن پولیسنگ کی تیکنیک استعمال کی جارہی ہے ۔ کھوجی ، سی سی ٹی وی فوٹیج اور ڈی این اے کی مدد سے تفتیش کی جارہی ہے۔
لاہور خاتون زیادتی کیس: CM پنجاب کی ہدائیت پر CCOP لاہور تفتیشی ٹیم کو لیڈ کر رہے ہیں۔
تفتیش میں urban اور rural policing کی تکنیک استعمال کی جارہی ہے-
کھوجی، CCTV فوٹیج اور DNA کی مدد سے تفتیش ہو رہی ہے۔
12 کے قریب مشتبہ افراد گرفتار ہو چکے۔ انشاللہ آپکو اپڈیٹ کرتے رہیں گے pic.twitter.com/HMSPM4Oplv
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) September 9, 2020
آئی جی پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ جلد ملزمان تک پہنچ جائیں، ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل چکا ہے، سی سی پی او لاہور نے 2 ٹیمیں تشکیل دی ہیں، دونوں ٹیمیں ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنائیں گی۔
دوسری طرف موٹروے پولیس کے ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاہے کہ گجر پورہ کے قریب پیش آنے والا افسوسناک واقعہ موٹروے پولیس کے زیر کنٹرول حدود میں نہیں پیش آیا ۔واقعہ لاہور رنگ روڈ ،کالا شاہ کاکو انٹر چینج سے 8 کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا ۔
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور