بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کا بلوچستان اور سابقہ فاٹا کے طالب علموں کا فیس پالیسی لگاؤ کےخلاف احتجاجی کیمپ کا نواں دن ہے جو بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کےآگے لگایا گیا ہے
جس میں طلبا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تاحال گورنمنٹ اور یونیورسٹی کی جانب سے ہماری کوئی بات نہیں سن پارہا ،ہم یہاں نو دن ہوئے بیٹھے ہوئے ہیں مگر مجال ہے کوئی ہماری بات سنے
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمارے اس مسئلے کوحل کرنے میں ہماری مددکریں اور اس نئی پالیسی کو واپس لیں
انہوں نے گورنرپنجاب چوہدری سرور سےاپیل کرتے ہوئے کہا وہ بحثیتِ چانسلر بی زیڈیو ملتان فیس وصولی کےحکمنامہ کو واپس لیں اور یونیورسٹی انتظامیہ کوپرانی پالیسی پر پابند رکھیں
واضح رہے احتجاجی کیمپ کی بجلی کی کنکشن کاٹ دی گئی ہے جس کی بلوچ سٹوڈنٹس کونسل ملتان کےچئیرمین وقاربلوچ نے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اب یونیورسٹی اوچھے ہتھکنڈوں پراترآئی ہے وہ ہرصورت ہمارے کیمپ کو اکھاڑنا چاہتے ہیں مگرایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہمیں کوئی دبا نہیں سکتا ہمارا احتجاج مطالبات کے منوانے تک جاری رہے گا ،ہم ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے ہم احتجاج کرتے رہیں گے ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے ہماری عزم کوآپ پست نہیں کرسکتے ،اس عزم سے ہماری جدوجہد کومزید تقویت مل رہی ہے ہم محاذ پہ ڈٹے ہوئے ہیں ہم کسی بھی صورت اپنے مقصد سے دستبردار نہیں ہوں گے
انہوں نےحکومت اور گورنرپنجاب سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ ہماری سکالرشپ کو بحال رکھیں تاکہ ہمارے نئے آنے والے طلبا اپنی تعلیمی سفر جاری رکھ سکیں
انہوں نے سیاسی وسماجی تنظیموں سے جدوجہد میں مدد کرنے کی اپیل کی جبکہ ہارون رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب بحثیت چانسلر اس معاملہ کا نوٹس لے اور فیس وصول کرنے کی پالیسی کو ختم کریں تاکہ ہمارے نئے آنے والے طلبا تعلیم جاری رکھ سکیں اور انہوں نے بجلی کنکشن کاٹنے کی شدید مذمت کی اور طلبا نے اس کی شدید مذمت کی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں کے خلاف کاروائی کریں
اے وی پڑھو
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر
قومی اسمبلی دا تاریخی سیشن ،،26ویں آئینی ترمیم منظور