اب یادیں اور خیالات بھی پڑھے جا سکتے ہیں
ٹیسلا کے بانی ایلون مسک نے 2016 سے تیار کی جانے والی برین چپ متعارف کرا دی
ایلن مسک ٹیسلا کمپنی کے بانی ہیں جو دنیا کا چوتھے امیر ترین شخص ہیں
ایلن مسک کی کمپنی نیورالنک برین 2016 سے ایک ایسی مائیکرو چِپ بنانے پر کام کر رہی تھی جو انسانی دماغ میں نصب کی جا سکتی ہے
ایلن مسک نے اپنی برین چِپ کا پہلا عملی مظاہرہ جانور پر کر کے دنیا کو دکھایا
جیسے ہی چپ کو جانور کے اندر نصب کیا گیا ایک ہزار سے زائد ایلکٹروڈز کے ذریعے اسکرین پر دماغی لہریں دیکھی گئیں
برین چپ میں انسانی بال سے بھی دس گنا چھوٹی تھریڈز ہیں جنہیں ایک چھوٹے سے امپلانٹ کے ذریعے انسانی دماغ سے منسلک کیا جا سکے گا
کمپیوٹر سائنس کے ماہرین نے اسے برین کمپیوٹر انٹرفیس کا نام دیا ہے تاہم سادہ الفاظ میں برین چپ کہا جا رہا ہے۔
چپ سے متعلق ایلن مسک کا وژن ہے کہ یہ نیورلنک انسانوں کو اپنے دماغ سے کمپیوٹر اور اسمارٹ فونز کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت دے گا
چپ کی مدد سے انسان مختلف جسمانی اور دماغ بیماریوں سے نجات پا سکے گا اور اس کی مدد سے
مختلف زبانیں بولنے والے لوگ ایک دوسرے سے بات بھی کر سکیں گے
تاہم ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نیورالنک کی بنائی گئی برین چپ کو ہیک کیا جاسکتا ہے،
سائبر کرمنلز برین چپ تک رسائی حاصل کرکے لوگوں کے خیالات یا یادوں کو پڑھ سکتے ہیں
ہیکرز خفیہ معلومات، فوجی رازوں اور پاسورڈز تک بھی رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
ہیکرز چپ کو ہیک کرکے کسی بھی انسان کے اندر موجود صلاحیت کو بھی ختم کر سکیں گے۔
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس