یہ ملتانی منڈلی اپنی زمین تہذیب تاریخ اور اقدار سے جُڑے دیوانوں پر مشتمل ہے اپنی اپنی جدا سیاسی فہم کے باوجود منڈلی کے ارکان میں قدر مشترک فقط یہ ہے کہ جمہوریت اور جمہور کو آگے بڑھتے رہنا چاہیے
ہم انسانی تاریخ کے ساتھ عقیدوں کی تاریخ اور اس میں کاشت ہوئی نفرتوں پر مکالمہ کرتے ہیں
زندگی کی سچائی کیا ہے ؟ یہی کہ اختلاف جتنا بھی شدید ہو باہمی احترام بہر صورت قائم رہنا چاہیے
یہی منڈلی کا یک نکاتی دستورالعمل ہے
اس سے انحراف ہوتا ہے نا خودساختہ پارسائیوں کے کھوکھلے دعوے ، سنجیدہ بحث کے دوران لطائف بھی اچھالے جاتے ہیں پھر بات آگے بڑھتی ہے
منڈلی کے ازلی و ابدی حاضر و ناظر میز بان برادرِ عزیز خاور حسنین بھٹہ ہیں کبھی کبھار منڈلی کے دہن کا ذائقہ تبدیل کرنے کے لیے میزبانی کے فرائض عبوری طور پر کوئی اور رکن سنبھال بھی لے تو میزبان خاور حسنین بھٹہ ہی دِکھتے ہیں وہاں کیونکہ وہی دوسرے دوستوں کی شکم سیری کے لیے کبھی ایک ڈش کھسکاتے ہیں تو گاہے دوسری
خاور حسنین بھٹہ کی ایک خوبی اور ہے وہ یہ کہ آپ موضوع گفتگو فراعین مصر کا دور بنائیں ۔ سقراط کا عہد یا کربلا وہ کمال خوبصورتی سے موضوع نبھاتے ہوئے آخر میں کہے گا
” یار تساں ڈیکھو تاں سئی نوازشریف دے دور اچ کج ترقی تھیندی ہائی لوکیں دا روزگار چلدا ہا ہنڑ کیا ہے سوا تے مٹی وت او مویا آہدے گھابرائے بلکل نہ ناں "
تاریخ اور عصری صورتحال کے فضائل و مصائب حافظ صفوان جی بھی خوب پڑھ لیتے ہیں ہاں جاتی امرا کے تذکرہ پہ ان کی آنکھوں میں "نشیلی سی چمک” اتر آتی ہے
گزشتہ روز ہوئے منڈلی کے کٹھ میں لنگر حسینیؑ کی دعوت مکمل احترام کے ساتھ اڑائی گئی
ساتھ ساتھ دنیا جہان کی باتیں ہوئی منڈلی کے لاڈلے رکن کاشف سندھو ناسازی طبیت کے باوجود سات گھنٹے تک جم کے صوفے پر ڈٹے رہے سئیں پروفیسر ڈاکٹر یاسر سیال ہمیشہ کی طرح سوال اچھال کر سامع بنتے اور کبھی کبھی لقمہ دیتے رہے وکیل بابو ساجد رضا تھیہم اور مستقل عزیزی طارق شیراز کے درمیان تو جماندرو میثاق جمہوریت ہے
حالیہ کٹھ میں عزیزم حسن رانا خصوصی طور پر اپنے ایک دوست کے ہمراہ شریک ہوئے
ساتھ گھنٹے سے کچھ اوپر جو کہہ بول سکے وہ سب نے کہا بولا
جمہوریت پر کامل ایماں ہے اور قبضہ گیری سے اظہار برات یہی منڈلی کے گزشتہ روز کے کٹھ کا مشترکہ اعلامیہ بھی سمجھ لیجے
اللہ رب العزت کے حضور دوستوں کی صحت و سلامتی کے دعا گو ہوں ملتان شادوآباد رہے ملتانیوں کے صحن پر رونق اور چولہے جلتے رہیں
ملتان ہی تو ہماری جنت ہے
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر