وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے کوویڈ -19 کا اجلاس
اجلاس میں وفاقی وزراء اسد عمر، شفقت محمود ، غلام سرور خان، مخدوم خسرو بختیار، محمد حماد اظہر، سید فخر امام، مشیران ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، عبدالرزاق داؤد، معاونین خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر، ڈاکٹر فیصل سلطان ، لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر معید یوسف، چئیرمین این ڈی ایم اے اور دیگر سینئر افسران شریک۔ وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور صوبائی وزرائے اعلیٰ کی ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت-
اجلاس میں محرم الحرام کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقے سے روکنے کے لئے اقدامات، سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی، ٹیسٹنگ، ٹریکنگ اور کوارنٹین اسٹرٹیجی پر عملدرآمد، مختلف شعبوں خصوصاً سیاحت کے حوالے سے ٹیسٹنگ کی حکمت عملی، مائیکرو سمارٹ لاک ڈاؤن اور ہوائی شعبے کے حوالے سے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے حکمت عملی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے اجلاس کو کورونا کے پھیلاؤ کی مجموعی صورتحال کے بارے میں تفصیلی طور پر بریفنگ دی۔ اس حوالے سے انہوں نے عالمی اور علاقائی ممالک اور پاکستان کی صورتحال کا تقابلی جائزہ پیش کیا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ کورونا سے بچاؤ کے خلاف حکومت پاکستان کی جانب سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے۔ اللہ تعالی کے فضل و کرم اور حکومتی حکمت عملی کی بدولت پاکستان میں بیرونی دنیا اور خصوصاً ہمسایہ ممالک کی نسبت کورونا کے حوالے سے حالات میں واضح بہتری پائی جاتی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ موثر اقدامات کی بدولت کورونا پازیٹیویٹی میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔
اجلاس کو محرم الحرام کے دوران مجالس اور جلوسوں کے حوالے سے اختیار کی جانے والی حکمت عملی اور ایس اوپیز پر عمل درآمد پر بریف کیا گیا۔
بہتر حالات کے پیش نظر سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے روڈ میپ ، سکولوں میں حفاظتی انتظامات اور ایس او پیز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کورونا کی بہتر صورتحال پر این سی او سی، میڈیکل کے شعبے سے وابستہ افراد، قانون نافذ کرنے والے اداروں ، صوبائی حکومتوں اور دیگر تمام متعلقین کو مبارکباد دی اور کہا کہ موثر کوارڈینیشن اور جامع حکمت عملی کی بدولت کورونا کے خلاف کامیابی نصیب ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی کاوشوں اور حکمت عملی کی بدولت کورونا کے پھیلاؤ کو روکا گیا ہے تاہم ابھی خطرہ موجود ہے جس کے لئے پوری قوم کا تعاون درکار ہے۔ محرم الحرام کے دوران کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے ضمن میں وزیرِ اعظم نے ماسک و دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت پر خاص طور پر زور دیا۔ محرم الحرام کے دوران تعاون پر وزیرِ اعظم نے علمائے کرام ، ذاکرین اور مذہبی رہنماؤں کی جانب سے تعاون پر خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی رہنماؤں نے کورونا کے خلاف جنگ میں جس تعاون کا مظاہرہ کیا ہے وہ لائق تحسین ہے۔
وزیرِ اعظم نے وزیرِ اعلیٰ سندھ سے کراچی کے حالات پر خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں ہونے والی تباہی اور اس کے نتیجے میں عوام کو درپیش مسائل کے حل کے سلسلے میں وفاقی حکومت صوبائی حکومت سے ہر ممکن تعاون کرے گی اور اس ضمن میں تمام وفاقی اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ وہ ریلیف سرگرمیوں میں صوبائی حکومت کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لئے طویل المدتی پلان تشکیل دیا جا رہا ہے ۔ وہ آئندہ چند روز میں خود کراچی جائیں گے اور حالات کا جائزہ لیں گے۔
سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں صوبائی حکومتوں ، سکولوں کی انتظامیہ اور دیگر متعلقین کی مشاورت سے تمام انتظامات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ 15ستمبر کو سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کی بحالی کے حوالے سے سات ستمبر کے اجلاس میں حتمی فیصلہ لیا جا سکے۔
اجلاس میں کورونا کی بہتر صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اندرون ملک ہوائی سفر کے حوالے سے ہیلتھ پروٹوکولز کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ