ریاست مدینہ
مدینہ میں یہودیوں کو مذہبی آزادی ہو گی
یہودیوں کے مسلمانوں کے برابرحقوق ہوں گے
مسلمانوں پر حملے کی صورت میں یہودی مسلمانوں اور یہودیوں پر حملے کی صورت میں مسلمان ان کاساتھ دیں گے
نبیﷺمسلمانوں اور یہودیوں کی“متحدہ“ افواج کے سربراہ ہوں گے
یہودیوں کے اندرونی معاملات میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی
رات
اک گماں سا، پروں کو پھڑپھڑاتا ہوا
میرے قریب سےگزرتا گیا
کہتا گیا
اپنی عبادتوں کی گنتی زمانے کے سامنے نہ کر
زمانہ تیرے سجدوں کا حساب رکھنا شروع کرے گا
تیرے اور رب کے درمیاں آکھڑا ہوگا
یاد رکھ
عبادتوں پر شرمندگی
وہ بندگی ہے
جس کی چادر میں بندہ ڈھکا رہتا ہے
بچا رہتا ہے
قلم
بندوق کے دہانے پر رکھا ہے
قلم کی سیاہی خون کی طرح سفید پڑ چکی ہے
الفاظ
موت کے گھاٹ اترتے چلے جا رہے ہیں
لفظ پڑھنے والی آنکھیں دیکھ رہی ہیں
مگر بےنور ہوچکی ہیں
کانوں میں روئی کے گالے بھرے پڑے ہیں
زبانیں مٹھی میں دبی ہیں
اور ہر مٹھی پر دستانے چڑھے ہیں
صد حیرت!
کہ ہم جی رہے ہیں!
قحط الرجال
گردشِ زمانہ کا ایک چکر ایسا بھی آتا ہے جب۔
ہجوم انسانیت کی حدود سے باہر نکل آتا ہے
لوگ ایک دوسرے پر سنگبازی سے تسکین پاتے ہیں
زمانےکے اس چکر کے دوران
سچائی جرائم میں شمار ہوتی ہے
گردش زمانہ کا یہ چکر مکمل ہونے تک، حق کےطرفدار غاروں میں جا سوتے ہیں
ایسا دور قحط الرجال کہلاتا ہے
یہ زمانےکا بدنصیب ترین دور ہوتا ہے
اے وی پڑھو
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ
اسلم انصاری :ہک ہمہ دان عالم تے شاعر||رانا محبوب اختر