پشاورکی مقامی عدالت میں سماعت کے دوران فائرنگ ہوئی ہے جس میں پیشی پر آیا ہوا ایک ملزم قتل کردیا گیاہے۔
پشاور پولیس کے مطابق کمرہ عدالت میں ملزم نے پولیس اہلکار سے پستول چھین کرمخالف پر فائرنگ کی ۔ فائرنگ کی زد میں آنے والا ملزم موقع پر ہلاک ہوگیا۔
پولیس نے فائرنگ کرنے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے۔
فائرنگ کا واقعہ ایڈیشنل سیشن جج شوکت اللہ کی عدالت میں پیش آیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ مقتول اقلیتی قادیانی عقیدے کا حامل تھا اور اس کے خلاف توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقتول کی شناخت طاہر احمد سے ہوئی ہے جو پشتخرہ پشاور کا رہائشی بتایا جاتاہے۔ مقتول پر الزام تھا کہ وہ فیس بک پر لوگوں سے رابطے کرکے مناظرے کرتا تھااور توہین مذہب کا مرتکب ہوا۔
طاہر احمد کے خلاف 2018 میں تھانہ سربند پشاور میں توہین مذہب کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ مقتول کے کیس میں مفتی شہاب الدین پوپلزئی نے فتوی بھی دیا تھا جس کے بعد بورڈ بازار پشاور کے رہائشی خالد نامی نوجوان نے آج عدالت میں سماعت کے دوران طاہر کو گولی مار کر ہلاک کردیا۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ