نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

پنجاب میں تحریر و تقریر پر بدترین سنسر شپ عائد کرنے والا متنازعہ بِل۔۔۔ عامر حسینی

اپوزیشن میں پنجاب اسمبلی کے اندر پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ سمیت پانچ اراکین ہیں کیونکہ ایک رُکن فارورڈ بلاک کو پیارا ہوگیا-

پنجاب میں کتابوں اور تحریر و تقریر پر بدترین سنسر شپ عائد کرنے والا متنازعہ ترین بِل کی سفارشات طے کرنے والی بارہ رُکنی کمیٹی کی تشکیل جس وقت ہوئی تو اس میں معاویہ اعظم اور الیاس چینوٹی کی شمولیت پر جمہوریت اور آزادی تقریر و تحریر کی حامی کسی سیاسی جماعت کی طرف سے کوئی بڑا احتجاج اور مزاحمت دیکھنے کو نہیں ملی-

اپوزیشن میں پنجاب اسمبلی کے اندر پاکستان پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ سمیت پانچ اراکین ہیں کیونکہ ایک رُکن فارورڈ بلاک کو پیارا ہوگیا-

مئی میں یہ کمیٹی بنی تھی اور مئی سے 25 جولائی کے درمیان ہم نے کم ازکم اس کمیٹی کی. تشکیل اور اس کی کاروائی بارے کوئی تنقیدی پالیسی بیان نہ تو پی پی پی کی پارلیمانی پارٹی کی طرف سے دیکھا اور نہ ہی پی پی پی پنجاب نے اس کمیٹی کے منشاء و مقصد کی طرف سنجیدگی سے غور کرنے کی کوشش کی –

حکومتی اتحاد اور اپوزیشن کی سب سے بڑی پارٹی مسلم لیگ نواز کے سربراہ شہبازشریف جن کے بارے میں سب کو پتا ہے کہ اُن کو صحافت اور مصنفین کو پابند سلاسل کرنے کی اسٹبلشمنٹ کی دیرینہ جواہش کو عملی جامہ پہنانے کی کسی کوشش پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن پنجاب میں پی پی پی کو کیا ہوا؟

آج تک پی پی پی کے سندھ میں وزیر قانون بھی یہ نہیں بتاسکے کہ وہ سندھ پریس اینڈ پبلیکیشنز لاءز کا انتہائی غیرجمہوری اور آمریت پسند مسودہ سندھ اسمبلی سے پاس کیوں کرانا چاہتے تھے؟ کیا سندھ میں پی پی پی کے سنیئر تجربہ کار اراکین اسمبلی یہ نہیں جانتے تھے کہ وہ جو قانون اسمبلی سے پاس کرانے جارہے ہیں وہ ایوب و ضیاء کی سنسرشپ پالیسی سے بھی زیادہ سخت ہے؟وہ بل بنا معذرت کے واپس کمیٹی کو بھیج دیا گیا تھا جب سندھ بھر سے احتجاج سامنے آیا تھا…

پنجاب اسمبلی میں جس دن یہ بل پاس ہوا پوری اپوزیشن اُن کی جتنی بھی نمائندگی اجلاس میں تھی سوائے اس بِل کے باقی سارے ایجنڈے کی کاپیاں رد کرکے بائیکاٹ کرنے کی ہمت تو رکھتی تھی لیکن اس بِل کی مخالفت کرنے اور احتجاج کرنے کی بجائے اس کو متفقہ طور پر پاس ہوجانے دیا اور پرویزاللہی کو موقعہ دیا کہ وہ اپوزیشن کی تمام جماعتوں کے تعاون کا شُکریہ ادا کرے…….

About The Author