اقوام متحدہ نے افغانستان کوپاکستان میں دہشتگردی کاذریعہ اور بھارت کو دہشتگردی کامرکز قرار دے دیا
دنیا بھی اب پاکستان کی بات کو تسلیم کر رہی ہے کہ بھارت دہشتگردی کی نرسری ہے ۔
پاکستان میں افغانستان سے دہشت گردی ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کی تجزیاتی مدد اور پابندیوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ٹیم کی 26 ویں رپورٹ میں کہا گیا ہے
کالعدم تحریک طالبان پاکستان اورکالعدم جماعت الاحرار پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں
،
ٹی ٹی پی کی قیادت افغانستان میں رہ کر پاکستان میں دہشتگرد کاروائیاں کراتی ہے ۔
اقوام متحدہ نے اس بات کا برملااقرار کیا ہے کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردی ہوتی ہے جس کا مرکز بھارت ہے۔
رپورٹ کے مطابق ٹی ٹی پی کا سربراہ نورولی محسود،نائب قاری امجد،ترجمان تحریک طالبان محمد خراسانی پاکستان میں دہشتگرد واقعات کی ذمہ داری قبول کرچکے ہیں
کالعدم جماعت الاحرار اور لشکر اسلام بھی ان حملوں میں مدد کر چکی ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا
داعش کی انڈیا سے تعلق رکھنے والی شاخ ہند ولایہ کے 180 سے 200 کارندے بھارت میں ہیں،اس گروپ کے ارکان کی بڑی تعداد کیرالہ اور کرناٹک میں سرگرم ہے ۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں موجوددہشتگردعناصر سے پڑوسی ممالک کوخطرہ ہے ۔
سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت پر دہشتگرد عناصر کیخلاف ایکشن لینے کیلئے عالمی دباو بڑھ رہاہے ۔
دوسری جانب پاکستان کی خفیہ ایجنسیز کی رپورٹس کے مطابق بھارت نے سی پیک کو ہدف بنانے کیلئے اپنی خفیہ ایجنسیوں کو بلوچستان میں شرانگیزی اور جارحیت کا ٹاسک دیدیا ہے
بھارت سی پیک پراجیکٹ کو ٹارگٹ کرنے کیلئے نئی پلاننگ کے تحت 2 کروڑ ڈالر کے فنڈز کے استعمال کا ارادہ رکھتا ہے
جس میں سوشل میڈیا فنڈنگ بھی شامل ہے جس کے تحت پاک افواج اور سی پیک پہ کام کرنے والی پاک افواج کی شخصیات کو متنازع بنانا پاکستانی افواج اور
دفاعی اداروں پر کرپشن اور خفیہ کاروبار کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈہ کرنا پاکستان ڈیفینس بجٹ کو عوام کے سامنے بڑھا چڑھا کر پیش کرنا شامل ہے میجر گوروف آریا کو
اس سیل کا انچارج بنایا گیا ہے
بھارتی ایجنسی را اور انکی ملٹری انٹیلی جنس کے ٹیکٹیکل سپورٹ ڈویژن نے افغان صوبے قندھار سے اپنے قونصل خانے سے آپریٹ کرتے ہوئے بلوچستان کوسٹل بیلٹ جو سی پیک کا اہم روٹ ہے
کو ٹارگٹ کرنے کیلئے اپنی پراکسیز بلوچ لیبریشن آرمی(بی ایل اے ) اور بلوچستان لیبرشن فرنٹ(بی ایل ایف) اور ان سے جڑے دیگر گروپس ذریعے دہشتگرد حملے لانچ کرائے
لیکن کوئی کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔پاکستانی ایجینسز نے اس پہ فوری ایکشن لیکر قابو پایا
انٹیلی جنس رپورٹس کے مطابق کوسٹل بیلٹ میں گزشتہ کچھ عرصے میں بی ایل اے اور بی ایل ایف کی نقل وحرکت بڑھی ہے
اور ان گروپس کے مقامی سلیپر سیلز بلوچستان کے دیگر علاقوں سے کوسٹل ایریا میں شفٹ ہوئے ہیں جبکہ افغان بوائز گروپ بھی بلوچستان میں داخل ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ افغان بوائز گروپ انکو کہا جاتا ہے جو افغانستان میں بھارتی ایجنسیوں کے قندھار اور مزار شریف سیف ہائوسز میں ٹریننگ کے بعد پاکستان میں لانچ کئے جاتے ہیں۔
ہیومن ،ٹیکنیکل اور دیگر ذرائع سے اکٹھی کی جانیوالی انٹیلی جنس انفارمیشن سے پتا چلتا ہے کہ
سی پیک کو ٹارگٹ کرنے کی نئی پلاننگ کے تحت قندھا ر اور مزار شریف میں قائم بھارتی قونصل خانوں میں پچھلے چند روز سے غیر معمولی نقل وحرکت جاری ہے
را اور بھارتی ملٹری انٹیلی جنس کے ٹیکٹیکل سپورٹ ڈویژن کے آپریٹرز سپاٹ کئے گئے ہیں۔افغانستان میں بھارتی قونصل خانوں کے زیر استعمال گاڑیوں میں مشکوک سامان کی آمد کی
اطلاعات بھی ملی ہیں جبکہ بھارتی پراکسی بلوچ گروپس سے جڑے عناصر اور دہشتگرد کمانڈرز کی بھی قندھار میں موومنٹ سپاٹ کئے جانے کی پاکستان کی پرئمئر ایجینسی کو اطلاعات ملی ہیں۔
بھارت کی ان سرگرمیوں پر اب اقوام متحدہ بھی چیخ پڑا ہے لیکن اقوام متحدہ کی حیثیت دھوبی کے کتے جتنی بھی نہیں کیونکہ وہ امریکہ کے سامنے بےبس ہے
اے وی پڑھو
موہری سرائیکی تحریک دی کہاݨی…||ڈاکٹر احسن واگھا
حکایت :مولوی لطف علی۔۔۔||رفعت عباس
حکایت: رِگ ویدوں باہر۔۔۔||رفعت عباس