ادبی اور ثقافتی محفلوں میں انواع و اقسام کے پان شوق سے کھائے جاتے ہیں۔
برطانیہ میں بھی پان کے شوقینوں کی تعداد میں کمی نہیں آئی۔۔ لندن سے اسد علی کی رپورٹ
(چونے،کھتے اور پتے پر پان کے اجزاء ڈالتے ہوئے)
چونے کھتے اور پتے سے بنے پان کی تاریخ مغلیہ دور سے بھی پرانی ہے،
بادشاہوں یا نوابوں کی محفلیں ہو یا ادیبوں کی، پان ہر محفل کی زینت بنا رہا ہے۔
شادی بیاہ اور دیگر تقریبات میں بھی مہمانوں کی تواضع میٹھے پان سے کی جاتی تھی۔
شاعری اور گانوں میں بھی پان کو شامل کیا گیا۔
(اگرپان کےحوالے سےکوئی گانامل جائے توبطورنیٹ یوزکرسکتے ہیں)
برصغیر سے ہوتا ہوا اب پان لندن بھی پہنچ چکا ہے۔ جہاں نہ صرف مختلف محفلوں میں اسے پیش کیا جاتا ہے بلکہ پان کی دکانیں بھی کھل چکی ہیں۔۔
کوئی پان کی خوشبو پر فدا ہے تو کسی کو منفرد رنگ بھا جاتا ہے۔
اے وی پڑھو
چوکیل بانڈہ: فطرت کے دلفریب رنگوں کی جادونگری||اکمل خان
ڈیرہ کی گمشدہ نیلی کوٹھی !!||رمیض حبیب
سوات میں سیلاب متاثرین کے مسائل کی درست عکاسی ہو رہی ہے؟||اکمل خان