نومبر 15, 2024

ڈیلی سویل۔۔ زمیں زاد کی خبر

Daily Swail-Native News Narrative

دلدار آلا کھوہ اور بیساکھی گراٶنڈ ڈیرہ کی کہانی۔۔۔ گلزار احمد

ہمارے بچپن کے زمانے اس کھوہ کی زرعی زمین میں فصلیں کاشت ہوتی تھی اور بیساکھی گراونڈ ہم ان زمینوں سے گزر کر جاتے تھے

ڈیرہ اسماعیل خان شھر میں دلدار آلا کھوہ ہمارے محلہ گاڑیبان کے مغرب متصل تھا۔اس کھوہ کا ایک بڑا کھاڈہ ڈاکٹر فضل الرحمان مرحوم کی بگائی ہاوس میں قائم ہسپتال کی پچھلی جنوبی سائڈ پر تھا۔

ہمارے بچپن کے زمانے اس کھوہ کی زرعی زمین میں فصلیں کاشت ہوتی تھی اور بیساکھی گراونڈ ہم ان زمینوں سے گزر کر جاتے تھے۔دلدار والے کھوہ میں ایک علامہ عبدالمجید صاحب رہتے تھے جو ترکی ٹوپی پہنتے تھے اور بہت علمی آدمی تھے ۔

وہ غالبا” جلسوں میں علامہ اقبال کے اشعار سنا کر محفل گرم کر دیتے تھے ۔ اصل میں بیساکھی گراونڈ کی زمین بھی دلدار صاحب کی تھی۔ یہ زمین کوئی 1920ء کے لگ بھگ میونسپل کمیٹی ڈیرہ اور ہندٶں نے ملکر آٹھ سو روپے میں دلدار خان سے خریدی تاکہ بیساکھی کا میلہ اور تہوار منعقد ہو سکے۔ حکومت نے ہندو چودھریوں سے یہ لکھوا لیا تھا کہ بوقت ضرورت حکومت اس گراونڈ کو اپنے کسی استعمال میں لا سکتی ہے۔ بہر حال ہندو اس میں اپنے تہوار منانے لگے۔

1926ء میں ڈیرہ میں ہندو مسلم فساد بھڑک اٹھے اور شھر میں ٹینشن بڑھ گئی۔ اس کے بعد جب عید آئی تو مسلمانوں نے عید پر گھوڑا دوڑ۔نیزہ بازی اور دودہ کا میلہ منعقد کرنا تھا جس کے لیے بڑے گراونڈ کی ضرورت تھی۔ اگرچہ مسلمانوں کے پاس شمالی سرکلر روڈ پر عیدگاہ ایک بنگلی باغ لیاقت پارک وغیرہ موجود تھے مگر ان میں گھوڑا دوڑ نہیں ہو سکتی تھی۔

چنانچہ مسلمانوں کی طرف سے تین معززین کا وفد اس وقت کے انگریز ڈپٹی کمشنر سے ملا اور میلے کی اجازت حاصل کر لی جس پر ہندو خفہ بھی ہوئے۔ وہ تین معززین یہ تھے۔

1۔ خان بہادر عبدالحئی خان قصوریہ ۔

ان کے ایک بیٹے فضل کریم خان قصوریہ مرحوم ایوب خان کے زمانے MNA بنے ۔ اس کے ساتھ ساتھ سردار عبالحئی خان قصوریہ کے پوتے جناب عبدالکریم خان قصوریہ KPK کے سابق صوبائی وزیر اور عبدالحلیم خان قصوریہ KPK کی اسمبلی کے سابق MPA ہیں۔

2۔دوسرے وفد میں شامل تھے مولوی نور بخش اعوان ایڈوکیٹ۔۔

مولوی نوربخش کے بیٹے جنوبی ایشیا کے پہلے مسلمان پائلٹ ایزد بخش اعوان مرحوم تھے جن کو ہم انکل زیدی کہتے اور میونسپل لائبریری میں ہمارے جیسے نوجوانوں کو گائڈ کرتے تھے۔ مولوی نور بخش اعوان کے ایک بیٹے ایوب بخش اعوان ویسٹ پاکستان کے آئی جی پولیس تھے اور بہت لائق افسر تھے۔

3۔ تیسرا شخص اس وفد میں جناب فیض اللہ خان ایڈوکیٹ تھے۔

بیساکھی گراونڈ میں یہ میلہ دو سال ہوتا رہا پھر کہیں اور منتقل ہوا۔

About The Author