رقم کے حساب سےپاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا کرپشن سیکنڈل اور ڈاکہ پی ٹی سی ایل کی نجکاری/فروخت تھی۔ مشرف کا یہ اکیلا سودا کئی ھزار ارب کی کرپشن ھے۔
پاکستانی تاریخ دوسرا بڑا سکینڈل/فراڈ مشرف دور میں ھوئی کراچی الیکٹرک کی نجکاری/فروخت ھے
۔KESC خریدنے والی کمپنی نے ایک سال بعد اپنی خریداری کی پوری رقم اسکے صرف ساڑھے سات فیصد شیئر فروخت کر کے حاصل کر لی
4 سال بعد کمپنی نے اپنے تمام شیئر ابراج کو فروخت کر دئے یوں بیٹھے بٹھائے اربوں روپئے لے کر چلتے بنے
ابراج کے کرتا دھرتا عارف نقوی نے بجلی کی پیداوار بڑھانے کی بجائے اپنا اثر رسوخ استعمال کر کےواپڈا سے معاھدے سے بھی زیادہ بجلی (300MW کی بجائے 600MW) لیتا رھا
۔ 2014 میں جب وفاقی حکومت نے اسے معاھدے سے زیادہ بجلی دینے سے انکار کیا تو بہت سے سیاسی گروہ PTI سمیت اس کی حمایت میں آ گۓ اور وفاقی حکومت کو فیصلہ واپس لینا پڑا۔۔ بجلی کے علاوہ KE مختلف ھتکنڈوں زرئعے معاھدے سے زیادہ گیس حاصل کرتی رھی سونے پہ سہاگہ کہ بجلی اور گیس کی قیمت بھی ادا نہیں کی(اسوقت KE پر واپڈا, SSGC + FBR کے 750M$ کے واجبات ھیں
۔2017 میں ابراج نے KE کو شنگھائ الیکٹرک کو بیچنے کا،منصوبہ بنایاابراج نے معاھدے کا ایسا ڈرافٹ تیار کیا جسکے مطابق حکومتی کمپنیوں/اداروں کے واجبات کی ادائیگی کا کوئی شیڈول طریقہ کار کا ذکر نہیں تھا ٹیرف پر بھی حکومتی منظوری کی ضرورت نہں تھی کچھ بااثر حکومتی افراد کی مدد سے سمری منظوری کیلئے وزیراعظم کو پیش کر دی گئی
لیکن کئی سفارشوں کے باوجود نوازشریف نے سمری منظور کرنے سے انکار کر دیا۔زرائع مطابق یہ سمری معمولی فرق سے ایک سے زیادہ بار وزیراعظم سامنے رکھی گئ لیکن نوازشریف نے منظور نہیں کی ابراج کا مالک عارف نقوی عمران کا قریبی دوست ھے، PTI کا بہت بڑا سپانسر ھے @RehamKhan1نے اسکا زکر اپنی کی کتاب میں تفصیل سے کیا ھے۔
کچھ مہینے پہلے منی لانڈرنگ کے الزام میں لندن میں گرفتار ھواوھاں رابطے کیلئے عمران کا فون نمبر دیا پراسیکیوٹر نے
نے اسکی ضمانت کی مخالفت میں دلیل دی کہ یہ پاکستان چلا جائے گا ،جہاں کا وزیراعظم اسکا قریبی دوست ھے۔اور اب تازہ خبر یہ ھے عمران خان نے ابراج اور شنگھائ الیکٹرک کے معاھدے کی منظوری دے دی ھے جسکے مطابق شنگھائ الیکٹرک پاکستان کے 750M$ یعنی 1300 ارب روپئے کی ادائیگی کی ذمہ دار نہیں ھو گی
مطلب پاکستانی اسکا بوجھ بھی اٹھائیں گے کراچی کی موجودہ لوڈشیڈنگ اسی سلسلے کی کڑی ھےعوام کو اتنا تنگ کر دیا جائے کہ وہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر احتجاج کریں اور حکومت اس کی آڑ میں یہ سودا طے کر دے اور لمبی دھاڑی لگاۓ جو کہ اس گورنمنٹ کا مقصد ہے کہ جتنا چونا لگایا جاسکتا ہے لگاو
اے وی پڑھو
تانگھ۔۔۔||فہیم قیصرانی
،،مجنون،،۔۔۔||فہیم قیصرانی
تخیلاتی فقیر ،،۔۔۔||فہیم قیصرانی