اسلام آباد:وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی،ترقی،اصلاحات اسد عمر نے کہا ہے کہ حکومت کے مؤثر اقدامات اور عوام کی جانب سے احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کے بہتر نتائج ا رہے ہیں ۔ابھی خطرہ ٹلا نہیں اگر حفاظتی اقدامات اور احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کیا گیا توصورت حال خراب ہو سکتی ہے۔30جون تک کورونا کے کیسز2 لاکھ 25ہزارکے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو این سی او سی میں وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ ماہرین کی رائے کے مطابق جون تک کورونا کیسز کی تعداد3لاکھ تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا تاہم کورونا کیسز کی موجودہ صورت حال کے تناظر میں 30 جون تک کورونا کیسز کی تعداد 2لاکھ25ہزار کے لگ بھگ رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان اعداد و شمار کے تجزیہ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اگر ہم صحیح کام کریں گے تو صورت حال قابو میں رہے گی۔وفاقی وزیر نے کہا کہ قوم نے احساس زمہ داری کا مظاہرہ کیا جبکہ حکومت نے ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر انتظامی کارروائیاں کیں۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر سے کورونا سے بچاؤ کے لئے رہنماء اصول جاری کئے گئے۔جس میں پرہجوم اور عوامی مقامات پر ماسک پہننا لازم قرار دیا گیا۔این سی اوسی نے 4جون کو صوبوں کو سماجی فاصلے اور ماسک پہننے کی خلاف ورزی پر انتظامی کارروائیاں کرنے کی ہدایت کی۔تمام صوبوں نے ان ہدایات پر عمل کیا۔انہوں نے کہا کہ صوبوں سے ہفتہ میں 3بار اعداد و شمار سے این سی اوسی کو آ گاہ کیا جاتا ہے جبکہ دیگر اداروں سے معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بہت زیادہ لوگ حفاظتی اقدامات پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وسط مئی سے ملک بھر میں لاک ڈائون کا سلسلہ جاری تھا۔14جون کو این سی اوسی نے 20بڑے شہروں میں ہاٹ سپاٹس کی نشاندھی کی۔انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں اضافے کو دیکھ کر لوگوں نے فیس ماسک پہننے،باربار ہاتھ دھو نے سمیت دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل کیا۔جس سے صورت حال میں کچھ بہتری آئی ہے اسد عمر نے کہا کہ ابھی خطرہ ٹلا نہیں،اگر ہم احتیاط کریں گے تو صورت حال میں بہتری آئے گی۔لیکن احتیاط نہیں کریں گے تو خطرہ بڑھے گا۔
انہوں نے ایک ہفتہ میں کورونا وائرس کی صورت حال کومد نظر رکھ کر مستقبل کی حکمت عملی سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈاکٹروں کی ہدایات پر عمل کرنا چاہیے۔باربا ہاتھ دھونے چاہئیں۔اگر ان ہدایات پر عمل کریں گے تو صحت کا نظام مفلوج نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ وفاق نے ملک بھر میں جون کے آخر تک آکسیجن والے ایک ہزار بیڈز فراہم کرنے اور جولائی کے آ خر تک ایک ہزار سے زائد آکسیجن والے بیڈز فراہم کرنے کا کہا تھا جس پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز ،نرسنگ اور پیرا میڈیکس مشکل وقت میں قومی خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔کورونا مریضوں کے علاج کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ہماری بھی زمہ داری ہے کہ ہم حفاظتی تدابیر پر عمل کریں۔اگر احساس زمہ داری کا مظاہرہ کریں گے تو صحت کا نظام مفلوج نہیں ہوگا۔کاروبار زندگی چلے گا۔لوگوں کی صحت کی حفاظت بھی کر سکیں گے اور دیہاڑی دار اور مزدور طبقہ بھی متاثر نہیں ہوگا۔کورونا وباء کے خلاف لڑنے پرقوم اور ہیلتھ ورکرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ہیلتھ ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں۔
اے وی پڑھو
سیت پور کا دیوان اور کرکشیترا کا آشرم||ڈاکٹر سید عظیم شاہ بخاری
اشولال: دل سے نکل کر دلوں میں بسنے کا ملکہ رکھنے والی شاعری کے خالق
ملتان کا بازارِ حسن: ایک بھولا بسرا منظر نامہ||سجاد جہانیہ